30 April 2018 - 12:47
News ID: 435751
فونت
عبدالملک بدرالدین الحوثی:
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سیکرٹری جنرل نے یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے شہید سربراہ کی مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صالح علی الصماد کے قتل کا اصل مجرم امریکہ ہے۔
 سید عبدالملک بدرالدین الحوثی

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے شہید سربراہ صالح علی الصماد  انّیس اپریل کو مغربی یمن کے صوبے الحدیدہ کے ایک علاقے پر سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملے میں شہید ہو گئے تھے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اسلامی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سیکرٹری جنرل عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب سمجھتے ہیں کہ وہ یمن کے خلاف وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کر کے یمنی عوام کے اتحاد کو ختم کر سکتے ہیں مگر وہ اپنے اس شرمناک مقصد میں ہرگز کامیاب نہیں ہوں گے اور ان کا یہ ناپاک مقصد کـبھی پورا نہیں ہو گا۔

انھوں نے کہا کہ یمنی عوام کی استقامت اور قیام امن کا جذبہ مزید مستحکم ہوتا جا رہا ہے۔

یمن کی اسلامی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سیکرٹری جنرل عبدالملک بدرالدین الحوثی نے یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے شہید سربراہ صالح علی الصماد کی تدفین کی رسومات کے موقع پر سعودی اتحاد کی جانب سے انجام پانے والی جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمنی عوام کو نشانہ بنائے جانے سے عوامی عزم و ارادہ اور زیادہ قوی و مستحکم ہوا ہے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے شہید سربراہ صالح علی الصماد کی آخری رسومات ہفتے کو دارالحکومت صنعا میں ادا کر دی گئیں۔

یمن کی اسلامی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سیکرٹری جنرل عبدالملک بدرالدین الحوثی نے یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے شہید سربراہ صالح علی الصماد کی تدفین میں یمنی عوام کی وسیع پیمانے پر شرکت کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ اتنا بڑا مجمع یمنی قوم کے شایان شان کے عین مطابق تھا۔

دریں اثنا یمن کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے نام ایک پیغام میں یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ صالح الصماد کے قتل کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔

یمن کی وزارت خارجہ نے اپنے پیغام میں تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ صالح علی الصماد کا قتل بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ یمن کو جارحیت کا نشانہ بنانے والے ممالک امن کے ہرگز خواہاں نہیں ہیں۔

یمن کی وزارت خارجہ نے اس قتل کی تحقیقات کے لئے ایک آزاد بین الاقوامی کمیٹی تشکیل دیئے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔/ن ۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬