‫‫کیٹیگری‬ :
03 May 2014 - 10:19
News ID: 6718
فونت
آیت الله نوری همدانی :
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس تاکید کے ساتھ کہ اسلامی حاکم کی ایک خصوصیت عدالت و انصاف کا نفاذ کرنا ہے بیان کیا : ہمارے مکتب کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ جس کی تعلیمات میں تاکید کی گئی ہے ظلم کو تسلیم نہیں کرو اور ظلم سے مقابلہ کرنا چاہیئے ۔
حضرت آيت الله نوري همداني


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت‌ آیت الله حسین نوری همدانی مرجع تقلید نے ایک ملاقات میں ظالموں سے مقابلہ کرنا شیعوں کا ایک اعزاز جانا ہے اور بیان کیا : بعض اسلامی مذاہب میں جو شخص کسی دوسرے پر غلبہ حاصل کر لے اور حکومت اپنے قبضہ میں کر لے وہ اولو الامر ہے اور اس کی اطاعت لازم و ضروری ہے ۔ اس بنا پر آل سعود ، آل خلیفہ ، آل نہیان کی بھی اطاعت کی جائے ؛ لیکن شیعوں کا نظریہ یہ ہے کہ اسلامی حاکم کی ایک خصوصیت انصاف و عدالت ہے ؛ ہم لوگوں کے مکتب کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ جس کی تعلیمات میں  تاکید کی گئی ہے ظلم کو تسلیم نہیں کرو اور ظلم سے مقابلہ کرنا چاہیئے ۔

مرجع تقلید نے ولائی حکومت اور ولایت فقیہ کو بھی شیعوں کے دوسری امتیازات میں سے جانا ہے اور کہا : امریکا اور صہیونیستی اور دنیا کی تمام سامراجی طاقت برسوں سے اس مسئلہ پر مطالعہ و غور کر رہی ہے کہ ایران کیسے قدیمی و مضبوط شہنشاہیت کو نابود کرنے میں کامیابی حاصل کی ؛ عاشورہ اور فاطمی ثقافت نے ہم لوگوں کو سکھیایا ہے کہ ولایت فقیہ کی اطاعت کے ساتھ ساتھ ظلم کے خلاف قیام کی جائے ۔

حضرت آیت الله نوری همدانی نے اپنی گفت و گو کے دوسرے حصہ میں اسلام میں قیامت کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : اس اعتقاد و یقین کو حاصل کرنا چاہئے کہ یہ دنیا ہمیشہ رہنے کے لئے نہیں ہے بلکہ انسانی زندگی کا مختصر حصہ ہی اس فانی دنیا میں گزارنی ہے ۔

انہوں نے قیامت کے روز اعمال کے حاضر ہونے کو اس سلسلہ کا ایک اہم مسئلہ کے عنوان سے پیش کیا ہے اور کہا : اپنے اعمال کو معلولی نہ سمجھیں ، قیامت کے روز اچھے اعمال خوبصورت شکل میں اور خدا کی نعمت میں تجلی پیدا کرتی ہے اور برے اعمال آتش و عذاب کی صورت میں ظاہر ہوگی ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے وضاحت کی : قیامت کے روز ہر شخص ایسے حالت میں محشور ہوگا کہ سب لوگ اس کو دیکھ کے سمجھ جائے نگے کہ دنیا میں اس نے کیا کام کیا ہے ؛  روایت میں بیان ہوا ہے کہ منافق دو زبان کے ساتھ محشور ہوگا کیونکہ دنیا میں لوگوں کے سامنے یہ جس طرح پیش آتا ہے اور باتیں کرتا ہے اور تنہائی میں اس کا گفتار و رفتار دوسری طرح کا ہوتا ہے ۔

مرجع تقلید نے خدا کے راہ میں ہوئے شہدوں اور مجاہدوں کی منزلت و مقامات کی قدر دانی کرتے ہوئے کہا : جہاد کرنے والے قیامت کے روز جنگی لباس و جنگی وسائل کے ساتھ محشور ہونگے ؛ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حکم دیا کہ جنگ احد کے شہدا کو بغیر غسل و کفن کے ان کے اسی خون الودہ لباس میں دفن کیا کریں کیونکہ قیامت کے روز شہدا کا یہی خون عطر و خوشبو کی طرح پھیل جائے گا ۔

حضرت آیت الله نوری همدانی نے اسی طرح سورہ حج کی آیتوں کی تفسیر بیان کرتے ہوئے کہا : خداوند عالم انسانی خلقت کی کررشمے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اپنی قدرت کو عیاں کر رہا ہے اور یاد دلا رہا ہے کہ بغیر کسی شک کے جس نے بشر کو خاک سے ایک متکامل ، عاقل ، خوبصورت انسان پیدا کیا اس کے پاس اتنی قدرت ہے کہ قیامت کے روز بدن کے اسی ذرہ کو اس خاک سے نکال کر دوبارہ اس کو وہی شکل عنایت کرے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬