16 December 2015 - 22:58
News ID: 8825
فونت
رسا نیوز ایجنسی - اسلامی تحریک نائیجیریا کے سربراہ کی حمایت اور اس ملک کے سیکڑوں شیعوں کے شھید و زخمی ہونے کے اعتراض میں نیجیرین عوام نے پڑے پیمانے پر مظاہرہ کیا ، مظاہرین پولیس کے تشدد شکار ہوئے ۔
نيجيرين مظاہرين

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تحریک نائیجیریا کے سربراہ آیت اللہ شیخ ابراہیم الزکزاکی کی حمایت اور اس ملک کے سیکڑوں شیعوں کے شھید و زخمی ہونے کے اعتراض میں نیجیرین عوام نے پڑے پیمانے پر مظاہرہ کیا ، مظاہرین پولیس کے تشدد شکار ہوئے ۔


اس رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ شیخ ابراہیم الزکزاکی کے ہزاروں حامیوں نے کانو، کادونا، بائوچی، کاتسینا اور گومبہ کی سڑکوں پر مظاہرے کرتے ہوئے ان کے معالجہ و آزادی کا مطالبہ کیا اور کہا: وہ مظالم کے مقابلے میں خاموش نہیں رہیں گے ۔


مظاہرین نے ایسے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر یہ نعرے درج تھے " ہمارے قائد کو فورا رہا کرو" ، فوجیوں کے ہاتھوں بے گناہ شہریوں کے قتل عام کا کوئی جواز نہیں ہے" اور " تم ہمارے اسلامی مرکز کو تباہ کیوں کر رہے ہو"


اسلامی تحریک نائیجیریا کے ترجمان ابراہیم موسی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ نائیجیریا کے حالیہ سانحے سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ محمد بو ہاری کی حکومت نے پہلے سے ہی منصوبہ تیار کر رکھا تھا جس کا مقصد شیعوں کے مکمل خاتمے پر مبنی اس ملک کے سابق صدر گڈلک جوناتھن کے ادھورے کام کو مکمل کرنا ہے کہا: نائیجیریا کے حکام اسلامی تحریک کے اراکین کو فوج کے حملے کی جگہ تک نہیں جانے دے رہے ہیں۔


دوسری جانب مشرقی نائیجیریا میں واقع یولا شہر کے مسلمانوں نے جلوس نکال کر زاریا شہر میں بے گناہ افراد کے قتل عام کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ نائیجیریا کی فوج نے زاریا شہر میں واقع امام بارگاہ بقیۃ اللہ اور آیت اللہ شیخ ابراہیم الزکزاکی کے گھر پر اتوار کے دن حملہ کر دیا تھا جس کے بعد جھڑپیں شروع ہوگئیں ان جھڑپوں میں آیت اللہ شیخ الزکزاکی کا فرزند ، نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے متعدد رہنما اور ایک سو سے زیادہ مسلمان شہید ہو گئے۔


نائیجیریا کی شیعہ اسلامی تحریک کے ترجمان عبداللہ دانلادی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ فوج، شیعوں کے قتل عام کے بعد ملک میں کشیدگی پیدا کرنے کے لئے کوشاں تھی کہا: فوج حالات کو خراب کرنے ، بعض علاقوں میں بم دھماکے کرنے اور دہشت گرد گروہ بوکوحرام جیسے اقدامات انجام دے کر ان کی ذمےداری اسلامی تحریک پر ڈالنے کے درپے تھی ۔


انہوں نے مزید کہا: نائیجیریا کی حکومت اسلامی تحریک کو تشدد اور جھڑپوں پر اکسا رہی ہے لیکن یہ تحریک اس کھیل میں ہرگز شامل نہیں ہوگی ۔


نائیجیریا کے شہر کادونا کی پولیس نے پرامن مظاہرین پر اندھا دہند فائرنگ کرکے تین شیعہ مسلمانوں کو شہید اور کئی افراد کو شدید زخمی کردیا۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬