04 April 2018 - 21:24
News ID: 435483
فونت
پوٹین، روحانی، اردوغان :
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ترکی، ایران اور روس کے مشترکہ سربراہی اجلاس میں شام کی ارضی سالمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے مستقل کا فیصلہ شامی عوام کے ہاتھ میں ہے اور شام کے اتحادیوں نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے پروردہ داعش دہشت گردوں کو شکست سے دوچار کردیا ہے۔
پوٹین، روحانی، اردوغان

رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین حسن روحانی نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ترکی، ایران اور روس کے مشترکہ سربراہی اجلاس میں شام کی ارضی سالمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے مستقل کا فیصلہ شامی عوام کے ہاتھ میں ہے اور شام کے اتحادیوں نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے پروردہ داعش اور النصرہ دہشت گردوں کو شکست سے دوچار کردیا ہے۔

صدر حسن روحانی نے روس کے صدر پوتین اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی اتنی زبردست حمایت حاصل تھی کہ داعش دہشت گرد انھیں تیل فروخت کرتے تھے اور شام کے تاریخی اور قدیمی آثار کو منہدم کرکے قیمتی اور گرانقدر اشیاء مغربی ممالک میں فروخت کرتے تھے۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ کئی برسوں تک شام میں داعش کو زندہ ر کھنے کی کوشش کررہا تھا اور اس نے اس سلسلے میں داعشیوں کو سعودی عرب اور بعض دیگر ممالک کے ذریعہ پیشرفتہ ہتھیارفراہم کئے ان کے اختیار میں بہترین فوجی گاڑیاں قراردیں اور شامی حکومت کو گرانے کے لئے امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے اربوں ڈالر خرچ کئے۔ لیکن اللہ تعالی نے امریکہ اور اس کے بعض عرب اتحادیوں کی شام کے بارے میں تمام کوششوں اور سازشوں کو ناکام بنادیا۔

صدر حسن روحانی نے شام میں قیام امن کے سلسلے میں ایران، روس اور ترکی کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سوچی سربراہی اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے جن پر شام میں عمل درآمد شروع ہوا اور بعض فریب خوردہ  دہشت گردوں کی سمجھ میں آگیا کہ وہ امریکہ کے ہاتھوں میں بری طرح پھنس گئے ہیں۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران، روس اور ترکی کی مشترکہ اور سنجیدہ کوششوں اور شامی حکومت کے بھر پور تعاون کے ذریعہ شام کے کئی علاقوں میں امن قائم ہوگیا ہے اور اب دہشت گردوں کے قبضہ میں بہت تھوڑا علاقہ رہ گیا ہے ۔صدر حسن روحانی نے کہا کہ روس ، ایران اور ترکی تینوں شام میں قیام امن کی کوششیں تیز کرنے پرمتفق ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬