18 April 2018 - 20:34
News ID: 435612
فونت
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے نے سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یمن کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار اور انسانی امداد پہچانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ویسلی نبنزیا

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کے بارے میں ہونے والے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روس کے مستقل نمائندے ویسلی نبنزیا کا کہنا تھا کہ یمن میں انسانی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور لاکھوں انسانوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے۔

سعودی جارحیت میں یمن کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی کا ذکر کرتے ہوئے روسی مندوب نے کہا کہ یمن کے عوام کو ہیضے سمیت مختلف طرح کی بیماریوں کا بھی سامنا ہے

یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائند مارٹن گریفتھس نے اس موقع پر کہا کہ وہ آئندہ دو ماہ کے اندر اندر جنگ یمن کے خاتمے کے لیے لازمی فریم ورک تیار کرکے سلامتی کونسل کو پیش کردیں گے۔انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق یمنی فوج کی نقل و حرکت میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے جس کے پیش نظر جھڑپوں کا دائرہ الحدیدہ کی بندرگاہ اور اس کے اطراف کے علاقوں تک پھیلنے کا اندیشہ ہے۔

اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے اس موقع پر ایران کے خلاف الزامات کا اعادہ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ امریکہ بحران یمن کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے امریکہ کی جانب سے یمنی عوام کے خلاف سعودی عرب کے مجرمانہ اقدامات کی حمایت کا ذکر کیے بغیر کہا کہ سعودی عرب کو حوثیوں کے میزائل حملوں کے مقابلے میں اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

اقوام متحد میں برطانیہ کی مستقل مندوب کیرن پیئرس نے بھی دعوی کیا کہ سعودی عرب کے خلاف بیسلٹک میزائلوں کے حملے انتہائی خطرناک اور بقول ان کے عالمی قوانین کے منافی ہیں۔

دوسری جانب سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے ایک بار پھر عالمی قوانین اور ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یمن کے مختلف علاقوں پر بمباری کی ہے۔یمنی ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے جارح طیاروں نے صوبہ صعدہ اور تعز کے مختلف علاقوں کو تیس بار سے زیادہ مرتبہ اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔سعودی جارحیت کے نتیجے میں درجنوں یمنی شہری زخمی ہوئے ہیں جبکہ متعدد رہائشی مکانات تباہ ہوگئے ہیں

درایں اثنا یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے سعودی جارحیت اور مجرمانہ اقدامات کے جواب میں جنوبی سعودی عرب کے علاقے نجران میں واقع سعودی فوجی اہداف پر گولہ باری کی ہے۔

یمنی فوج کے ڈرون طیارے نے بھی مغربی ساحلی علاقے میں واقع سعودی پیٹریاٹ میزائل سسٹم کو بھی نشانہ بنایا ہے کہ جس کے نتیجے میں سعودی اتحاد میں شامل میں متعدد غیر ملکی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔سعودی عرب نے امریکہ کی شہہ پر پچھلے تین برس سے یمن کو وحشیانہ جارجیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ مغربی ایشیا کے اس غریب اسلامی ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے

سعودی جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے ہزاروں یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جبکہ کئی لاکھ افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔سعودی محاصرے کی وجہ سے یمن میں غذائی اشیا اور دواؤں کی بھی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬