رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کے دار الحکومت تہران کے امام جمعہ آیت اللہ موحدی کرمانی نے اس ہفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں جو سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت تہران یونیورسٹی میں منعقد ہوا ، امریکا کو دیگر ممالک کے داخلی مسائل میں مداخلت سے باز رہنے کی تاکید کی ۔
آیت اللہ موحدی کرمانی نے امریکا کی تسلط پسندی کے مقابلے میں ایرانی قوم کی مزاحمت اور استقامت جاری رہنے پر تاکید کی اور کہا: امریکا ، ایران کو دھمکیاں دینے اور دوسرے ملکوں کے امور میں مداخلت سے پرہیز کرے ۔
انہوں نے مزید کہا: امریکا نے دھمکیاں دینے کا سلسلہ جاری رکھا تو ایران کے سخت اور شدید ترین جواب کا سامنا کرنا پڑے گا ۔
تہران کے امام جمعہ نے ایرانی اثاثوں پر امریکا کی ڈکیتی اور دو ارب ڈالر کی رقم ضبط کرنے کے اقدام کو امریکا کی جانب سے دوسروں کی دولت و ثروت کی لوٹ مار کا ایک نمونہ قرار دیا اور کہا : امریکا کا یہ اقدام اس پر دوسرے ملکوں کا اعتماد ختم کر دے گا اور امریکا پر اعتماد ختم ہو جانے کی صورت میں دیگر اقوام امریکا میں اپنے اثاثے بطور امانت نہیں رکھیں گی ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ایٹمی مذاکرات میں امریکا نے مشترکہ جامع ایکشن پلان پرعمل کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس نے وعدہ خلافی کی اور امریکا کی وعدہ خلافی نے دنیا والوں کے لئے ثابت کر دیا کہ وہ قابل اعتماد نہیں ہے کہا: اسلامو فوبیا اور ایرانو فوبیا ، امریکا اور صیہونی حکومت کا بنیادی ایجنڈا ہے ، اور امریکا اس کام میں سعودی حکومت اور بعض دیگرعرب اورمغربی اتحادیوں سے کام لے رہا ہے ۔
آیت اللہ موحدی کرمانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکا اور سعودی عرب سمیت مغربی اور بعض عرب ملکوں نے داعش اور دیگر دہشت گرد گروہوں کی مالی اور فوجی حمایت جاری رکھی ہے کہا: ان دہشت گرد گروہوں سے عراق ، شام اور یمن میں سامراجی منصوبوں پرعمل درآمد اورعوام کا قتل عام کرنے کے لئے کام لیا جا رہا ہے ۔