‫‫کیٹیگری‬ :
13 June 2016 - 17:30
News ID: 422382
فونت
آیت الله مصباح یزدی:
آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دشمن نے مسلمانوں کو خود کشی کی تعلیم دی ہے کہا: آج اسلام کی حمایت کے بہانے اسلام کی بنیادیں کاٹی جارہی ہیں ، داعش اور ان کے مانند افراد اس کا مصداق ہیں کہ جو اسلامی ریاست کے دعویدار ہیں ۔
آیت الله مصباح یزدی

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، امام خمینی ایجوکیشن اینڈ ریسچرچ سنٹر کے چئرمین آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے گذشتہ شب حسینہ امام خمینی میں درس اخلاق دیتے ہوئے کہا: قران کریم میں فاسد موارد معمولا سماجی ہیں ، آخرت کی کامیابی ان لوگوں کے لئے ہے جو برتری کے درپہ نہیں ہیں اور فساد کا ارادہ نہیں رکھتے ۔


انہوں نے مزید کہا: برتری طلب فطرت کا لازمہ فساد ہے ، ھوائے نفس کی اطاعت، انسان کو فاسد کردیتی ہے اور فقط خود ہی کو نہیں بلکہ دوسروں کو فاسد بنا دیتی ہے ، قران کریم میں بنی اسرائیل کو ایسی قوم سے یاد کیا گیا کہ انہیں دیگر قوموں پر برتری دی گئی ہے مگر دوسری جانب بنی اسرائیل ہی کے لئے بدترین تعبیرات سے استفادہ کیا گیا ہے ۔


مدرسین حوزہ علمیہ قم کونسل کے رکن نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انسان خدا کی نعمتوں سے استفادہ کرتے ہوئے عالی ترین مقام تک پہونچ سکتا ہے کہا: انسان، خدا کی نعمتوں سے سوء استفادہ کرتے ہوئے بدترین مرتبہ تک بھی پہونچ جاسکتا ہے ، ھوای نفس نے بنی اسرائیل کو اس مرتبہ تک پہنچا دیا کہ پیغمبر خدا کو قتل کرنے کے درپہ آگئے ، ابتداء میں انہوں نے انبیاء الھی کی تکذیب کی اور جب یہ دیکھا کہ انبیاء پھر بھی اپنے کاموں میں کامیاب ہیں تو انہیں قتل کردیا  ۔


انہوں نے مزید کہا: ھوای نفس کی پیروی انسان کو اس مقام تک لے جاتی ہے کہ فقط انبیاء الھی کی مخالفت ہی نہیں بلکہ ان کے قتل کے درپہ آجاتے ہیں ، قران کریم نے فرمایا کہ حق اور ھوای نفس ایک دوسرے کے ساتھ یکجا نہیں ہوسکتے ، اگر حق نے ھوای نفس کی پیروی کی ہوتی تو دنیا فاسد ہوگئی ہوتی ۔


آیت الله مصباح یزدی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دنیا میں رونما ہونے والے حالات اس حقیقت کے بیانگر ہیں کہا: انقلاب اسلامی ایران کے بعد مشرق وسطی میں رونما ہونے والے واقعات اسی بات کے بیانگر ہیں ، امام خمینی اور رھبر معظم انقلاب اسلامی حضرت ایت اللہ العظ٘می سید علی خامنہ ای نے ماضی میں ان باتوں کی جانب اشارہ کیا تھا سمگر اس دور میں کوئی بھی آُپ کی باتوں کو بخوبی نہیں سمجھ سکا مگر آج سبھی اسے بخوبی سمجھ رہے ہیں  ۔


انہوں نے بیان کیا: اس زمانے کے دشمنوں نے اس بات کا بخوبی ادراک کیا کہ سویت یونین کے خاتمے کے بعد ان کا حقیقی دشمن اسلام ہے اس لحاظ سے اسلام کو پھیلنے سے روکنے کا فیصلہ کیا ، دشمن مسلمانوں کے منابع پر نیت گڑائے ہوئے تھا کہ جس سے چشم پوشی ناممکن تھی ۔

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬