رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں اپنے درس خارج کے درمیان نہج الفصاحت کی ایک اخلاقی روایت کو بیان کرتے ہوئے وضاحت کی : چوری ، شراب کا پینا ، زنا اور خیانت یہ چار گناہ کبیرہ ہیں کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے فرمایا کہ اگر ان میں سے کوئی ایک بھی کسی گھر میں وارد ہوا تو وہ گھر ویران ہو جائے گا اور گھر سے برکت ختم ہو جائے گی ۔
انہوں نے بیان کیا : افسوس کی بات ہے کہ اس زمانہ میں دنیا ان چاروں گناہ میں مبتلی ہے ، دنیا میں کیسی خیانتیں پائی جاری ہیں، مختلف چالوں سے پیسہ غبن کیا جا رہا ہے دھوکہ دیا جا رہا ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : افسوس کی بات ہے فساد اخلاقی و انحراف جنسی و اخلاقی بھی دنیا میں غیر قابل انصاف ہے اور افسوس کی بات ہے انٹرنٹ و چینل بھی ان برائی کے تشہرا میں لگی ہے کہ جس چیز کو بیان کرنے میں شرم آتی ہے ۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : دنیا کی زیادہ تر دولت و ثروت نقصاندہ اسلحہ بنانے میں خرچ ہوتے ہیں ، اس دنیا میں اتنے سارے وسائل موجود ہیں اس کے با وجود غربت و فقر بھی بہت زیادہ پایا جاتا ہے اور ہر سال لاکھوں لوگ بھوک کی وجہ سے مر جاتے ہیں ، کتنے انسان اس دنیا میں غربت کی وجہ سے پڑھائی نہیں کر پاتے ہیں اور کتنے لوگ بیماری کا اعلاج نہیں کرانے کی وجہ سے دنیا سے گذر جاتے ہیں ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے سعودی حکام پر نتقید کرتے ہوئے بیان کیا : سعودی عرب خبیث تیل کی آمدنی سے اسلامی ممالک کو تباہ کرنے میں مشغول ہیں اگر تیل کے اس آمدنی کو تعمیری کام میں لگا یا جائے تو کیا دیکھنے کو ملے گا؟
انہوں نے تاکید کی : خود سعودی عرب میں بہت سے لوگ غریب ہیں کہ بہت ہی افسوس ناک زندگی بسر کر رہے ہیں لیکن سعودی حکام اپنے پیسے کو اسلامی ممالک و دوسرے ممالک کو تباہ کرنے میں خرچ کر رہا ہے ، جہاں بھی قتل و تباہی پائی جاتی ہے وہاں سعودی عرب و وہابیت کا ہاتھ ہے ۔
مرجع تقلید نے وہابیت کو جھوٹا و انحرافی مذہب جانا ہے اور محمد بن عبدالوهاب کی تعلیمات کو اکثر مشکلات کی بنیاد جانا ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے امریکی حکام کی طرف سے دو طرفہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے بیان کیا : حال میں امریکا داعش سے مقابلہ کرنے کے بہانہ شام کی فوج پر بمباری کی جس میں ۹۰ لوگ جان بحق ہو گئے ۔/۹۸۹/۹۳۰/ک ۵۴۳/