رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ اسلامی کے صدر حجت الاسلام والمسلمین حسن روحانی نے اپنے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : ہماری خود مختاری اور عزت قوم کے عزم و ارادوں کی بدولت ہے اور امریکہ سمیت کسی بھی ملک کی حکومت کی تبدیلی ہماری پالیسی پر اثرانداز نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : بین الاقوامی سطح اور عالمی رائے عامہ غلط اور پالیسیوں کی وجہ سے امریکی پوزیشن کمزور ہورہی اور عالمی برادری اور یورپ اور امریکہ کے درمیان فاصلے بڑھ گئے ہیں۔ امریکی انتخابات کے نتائج سے ایران کی پالیسیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا : ایران کی پالیسیاں ایرانی عوام کی خواہشات کے مطابق بنائی جاتی ہیں اور کسی بھی دوسرے ملک میں حکومت کی تبدیلی سے اس پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
اسلامی جہوریہ ایران کے صدر نے تاکید کرتے ہوئے کہا : دنیا کے ساتھ تعمیری تعاون کی پالیسی اور ایٹمی پابندیوں کے خاتمے کے باعث، تمام ملکوں کے ساتھ ایران کے اقتصادی تعلقات، فروغ کے راستے پر گامزن ہیں۔
حجتالاسلام والمسلمین ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا : اب امریکہ نہ تو ایرانوفوبیا سے فائدہ اٹھانے کی طاقت رکھتا ہے اور نہ ہی ایران کے خلاف عالمی اتفاق رائے پیدا کرسکتا ہے، کیونکہ ایران کی عالمی برادری کے ساتھ تعلقات بڑھانے کی تعمیری پالیسیوں سے امریکی غلط پالیسیوں کو شکست ملی ہے۔
اسلامی جہوریہ ایران کے صدر نے کہا : امریکی صدارتی الیکشن کے نتائج سے اس ملک عدم استحکام اور اندرونی بے اعتمادی کی علامت ہے اور ایسے مسائل کے خاتمے کے لئے وقت درکار ہے۔
انہوں نے بیان کیا : غلط پالیسیوں کی وجہ سے عالمی برادری اور رائے عامہ کے درمیان امریکہ کی پوزیشن کمزور ہوگئی ہے جبکہ عالمی برداری اور یورپ کے ساتھ فاصلوں میں اضافے سے، امریکہ مزید کمزور ہوجائے گا۔
حجتالاسلام والمسلمین حسن روحانی نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : ایران جوہری معاہدہ نہ صرف ایک مخصوص ملک یا حکومت کے ساتھ طے پایا بلکہ ہماری سنجیدگی اور لازوال کارکردگی کی بدولت سے یہ معاہدے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک باقاعدہ قرارداد کی شکل میں سامنے آئی ہے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ل۴۱۰/