رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نام نہاد داعش مخالف امریکی اتحاد کے ترجمان جان ڈورین کہا ہے کہ ہر ماہ ایک ہزار سے دوہزار تک مسلح افراد ترکی کے راستے شام اور عراق میں داخل ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکی اور شام کی سرحد بند ہونے کے باوجود، دہشت گردوں کے شام میں داخل ہونے کا سلسلہ بند نہیں ہوسکا ہے۔
نام نہاد داعش مخالف امریکی اتحاد کے ترجمان نے کہا ہے کہ شمالی عراق کے شہر موصل اور شمالی شام کے شہر الباب میں داعش کا محاصرہ تنگ تر ہونے کی وجہ سے دہشت گردوں کا ان شہروں سے نکنا مشکل ہوگیا ہے۔
اس سے پہلے بعض ماہرین نے بھی عراق اور شام میں داعش کی شکستوں کے تناظر میں کہا تھا کہ داعش کا کام تمام ہونے والا ہے۔
عراق کے زیادہ تر علاقے داعش کے ہاتھ سے نکل گئے ہیں اور خاص طور سے مشرقی موصل کا علاقہ بھی عراقی فوج نے آزاد کرالیا ہے جسے داعش کی سرگرمیوں کا اہم گڑھ تصور کیا جاتا تھا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰