رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جمہور حجت الاسلام حسن روحانی اور روس کے وزیراعظم دمتری میدویدف نے ایک ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات کی توسیع پر تبادلہ خیال کیا اور خطے میں مشترکہ تعاون بڑھانے کا بھی جائزہ لیا۔
حجت الاسلام حسن روحانی روس کے دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو میں روسی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں ممالک سفیر اور اعلی سطح وفود بھی شریک تھے۔
صدر حسن روحانی نے روس اور ایران کے باہمی تعلقات کو فروغ دینے پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
صدر روحانی نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کے دورے سے ایران اور روس کے درمیان علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر مشترکہ تعاون کے فروغ بالخصوص سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں باہمی تعلقات کو مزید بڑھانے کے لئے راہ ہموارہ ہوگی۔
صدر حسن روحانی نے اس ملاقات میں ایران اور روس کے باہمی تعلقات کو بہت ہی اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ علاقائی اور عالمی سطح پر امن و ثبات کے قیام کے لئے ایران اور روس کے باہمی تعلقات کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یقینا اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کے درمیان قریبی روابط سے خطے میں قیام امن و استحکام کے لئے مدد ملے گی اور بین الاقوامی معاملات پر بھی اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
اس موقع پر روسی وزیراعظم نے نئے ایرانی سال اور نوروز کی آمد پر صدر روحانی اور ایرانی قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں کثیرالجہتی تعاون کی توسیع کے لئے پُرعزم ہے۔
انہوں نے صدر روحانی کے دورے کو نہایت اہم قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دوطرفہ تعلقات کی توسیع وقت کی ضرورت ہے اور مشترکہ تعاون بڑھانے کے لئے بھی کوئی حد مقرر نہیں۔
ایرانی صدر حسن روحانی اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے درمیان اب تک 8 بار ملاقات ہوچکی ہیں۔
دونوں ممالک کے درمیاں خطی اور بین الاقوامی مسائل کے حوالے سے ہم آہنگی اور یکساں مؤقف پایا جاتا ہے۔
ایران اور روس شام میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مشترکہ طور پر اہم کردار ادا کررہے ہیں جس کے نتیجے میں اس ملک میں 5 سال کے بعد پہلی بار کامیاب جنگ بندی کا نفاذ ممکن ہوا ہے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۵۹/