‫‫کیٹیگری‬ :
06 April 2017 - 22:35
News ID: 427344
فونت
آیت الله مکارم شیرازی:
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے سچے مومن کی خصوصیت خداوند عالم پر توکل کرنا جانا ہے اور بیان کیا : یہ لوگ خداوند عالم کے علاوہ کسی بھی چیز یہاں تک کہ مال و اولاد و اپنی قوت پر بھی توکل نہیں کرتے ہیں بلکہ خدا کو اپنا حقیقی حافظ جانتے ہیں ۔
آیت الله مکارم شیرازی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے سیستان و بلوچستان کے امام جمعہ حجت الاسلام پارسایی اور اس شہر کے بعض عوام سے ملاقات میں بیان کیا : آپ لوگ حساس علاقے میں زندگی بسر کر رہے ہیں جہاں آپ کے مذہب پر زیادہ خطرہ ہے آپ لوگوں کو ایک سچے و حقیقی شیعہ کی طرح سے عمل کرنا چاہیئے اور خداوند عالم پر ھمیشہ توکل کرنا چاہیئے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے زندگی میں حقیقی ایمان کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : خداوند عالم سورہ مبارکہ انفال میں بیان کرتا ہے «ان المؤمنون الذین اذا ذکر الله وجلت قلوبهم و اذا تلیت علیهم آیاته زادتهم ایمانا و علی ربهم یتوکلون» حقیقت میں خداوند عالم اس دو آیت میں واقعی مومن کا تعارف کراتا ہے اور مسلمانوں سے چاہتا ہے کہ خود کو اس خصوصیت میں ڈھال لو ۔

انہوں نے وضاحت کی : مومن کی پہلی خصوصیت یہ ہے کہ جب وہ خداوند عالم کا نام سنتے ہیں تو ان کا دل بے چین ہو جاتا ہے اور قدرت اور خدا کے تسلط اور قیامت کی یاد میں گم ہو جاتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ خداوند عالم ہمارے اعمال کو دیکھ رہا ہے اور یہاں تک کہ ہماری نیت سے بھی با خبر ہے ؛ مومن کی دوسری خصوصیت قرآن کریم کی آیات پڑھنے کی وجہ سے خداوند عالم پر ایمان میں اضافہ ہوتا ہے یعنی تلاوت قرآن کریم کے ساتھ ان کا ایمان بھی پہلے سے مستحکم ہوتا ہے اور حقیقت میں قرآن کریم کو پڑھنے سے ان کے دو روز بھی ایک جیسے نہیں ہوتے ہیں ۔

مرجع تقلید نے حقیقی مومن کی تیسری خصوصیت خداوند عالم پر توکل جانا ہے اور بیان کیا : یہ لوگ خداوند عالم کے علاوہ کسی بھی چیز یہاں تک کہ مال و اولاد و اپنی قوت پر بھی توکل نہیں کرتے ہیں بلکہ خدا کو اپنا حقیقی حافظ جانتے ہیں ۔ اور ان کی چوتھی خصوصیت نماز قائم کرنا ہے کیونکہ نماز کو قلب کی نورانیت کا سبب اور عالم معنویت میں ترقی کا وسیلہ جانتے ہیں اور مومن کی آخری خصوصیت خدا کے راہ میں انفاق جانا ہے کہ جس میں علم و مال کے علاوہ بھی سب کچھ شامل ہو جاتے ہیں کہ انسان خدا کی رضایت کے لئے دوسروں کو عطا کرتا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۶۳/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬