رسا نیوز ایجنسی کے مشہد رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق روضہ امام رضا علیہ السلام کے متولی و حوزہ علمیہ خراسان کے مشہور و معروف استاد حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے رضوی فرہنگ وہنر کے میدان میں فعال اور ہنرمندوں کی تکریم و تجلیل کے مراسم میں جو کہ امام علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے حرم مطہر رضوی کے ولایت ہال میں منعقد ہوا اس بیان کے ساتھ کہ ضروری ہے کہ اسلامی اور انقلابی ہنر کی ترقی و پیشرفت کے لئے حمایت کی جائے، بیان کیا : ہنر وآرٹ کے میدان میں بہت سارے طریقے و روش پائے جاتے ہیں ، متعہد اور انقلابی ہنر کو معاشرے میں توسیع دینے کے لئے ایسے طریقہ کار و روش کی حمایت کی ضروت ہے۔
مجلس خبرگان رھبری کونسل کے سربراہ نے وضاحت کی : مغربی آرٹ وہنر کے برعکس جس میں فحاشی کی ملاوٹ ہے لیکن اسلامی آرٹ و ہنر میں حکمت کی ملاوٹ پائی جاتی ہے ۔ اور اگر دینی بلند وبالا مفاھیم کو ہنرمندانہ انداز میں آرٹ وہنر کے ذریعے معاشرے بالخصوص نوجوان نسل کو منتقل کئے جائیں تو بہت ساری نیکی وبرکات کا سبب بن سکتے ہیں۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ ہنر فحاش معاشرے کو تنزل کی طرف لے جاتا ہے وضاحت کی : ہنرمندان ہنر و آرٹ کے وسیلے سے حکمت کو معاشرے میں پیش کر سکتے ہیں اور اسی ہنر کے ذریعے دینی معارف اور انسانی اقدار کو پھیلا سکتے ہیں۔
حوزہ علمیہ خراسان کے اعلی کونسل کے ممبر نے قائد انقلاب اسلامی کی ہنر پر حمایتی نگاہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : خداوند متعال کے شکر گزار ہیں کہ رہبریت کی جایگاہ پر ایسی شخصیت کو قرار دیا ہے جو ہنر کو پسند کرتا ہے اور اسے سمجھتا ہے ، دل کے ساتھ ہنرمندوں کے کاموں کو سراہتا ہے اور حکمت آمیز ہنر کی حمایت بھی کرتا ہے۔
انہوں نے حضرت رضا علیہ السلام کی ایک حدیث کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جس میں فرمایا « إنّ النّاسَ لَو عَلِمُوا مَحاسِنَ کَلامِنا لَاتَّبَعُونا، اگر لوگ ہماری گفتار کی خوبصورتی کو پہچان لیتے تو یقینا ہماری پیروی کرتے ۔ » بیان کیا : اہل بیت علیھم السلام کے گفتار کی خوبصورتی اور اچھائی کو عاشقان اھل بیت(ع) تک پہچانا، دانشمندوں، تعلیم یافتہ افراد اور متعھد اسلامی ہنرمندوں کا کام ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین رئیسی نے وضاحت کی : حضرات معصومین علیھم السلام کے پر بار معارف کو نشر دینے کے لئے مخاطب کو مجذوب کرنے کی ضرورت نہیں ہے، صرف اتنا ہی کافی ہے کہ اھل بیت علیھم السلام کے معارف کو صحیح اور اچھے انداز میں دوسرے تک پہنچایا جائے۔ یہ توحیدی اور انسان ساز معارف انسانی فطرت کے ساتھ منطبق ہیں جو خود حذب کرنے والی ہے ۔
انہوں نے بیان کیا : ایسے پر بار و قیمتی معارف سے منسلک ہونا مسلمان ہنرمندوں کے لئے بہت سنہرا موقع ہے تا کہ اس ہنر و معارف معصومین علیھم السلام کے ذریعے پوری دنیا میں محبّان اھل بیت اور حقیقت تلاش کرنے والے کے دلوں کو اپنے ساتھ کر سکتے ہیں۔
حوزہ علمیہ خراسان کے اعلی کونسل کے ممبر نے امام رضا علیہ السلام کی مدینہ سے مرو کی طرف ہجرت کو الہی منصوبہ جانا ہے اور بیان کیا : رسول اکرام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مکہ سے مدینہ کی طرف ہجرت اور امام رضا (ع) کی مدینہ سے مرو کی طرف ہجرت الہی منصوبہ کے تحت انجام پائی ہے ، یہ ہجرتیں انجام پائی ہیں تاکہ نبوی اور رضوی تعلیمات کی برکات پوری دنیا کو پہوچ سکے ۔
مجلس خبرگان رھبری کونسل کے سربراہ نے اس تاکید کے ساتھ کہ ہنر و آرٹ کے قابل اور فاخر اثار کو وجود میں لانے کے لئے روضہ امام رضا علیہ السلام میں پائے جانے والے مواقع اور فرصتوں سے صحیح استفادہ کیا جانا چاہیئے بیان کیا : عالم آل محمد(ص) کے حضور میں بہت ساری عظیم فرصتیں پائی جاتی ہیں تا کہ حضرت رضا علیہ السلام کی نورانیت کے زیر سایہ اھل بیت علیھم السلام کے محبوں کے لئے بہترین اور قیمتی آثار کی تخلیق کی جائے ۔
حجت الاسلام والمسلمین رئیسی نے اس بیان کے ساتھ کہ امام رضا علیہ السلام کا روضہ حکمت آمیز اسلامی ہنر و آرٹ کے میدان میں تخلیق و تجدد کر سکتا ہے ، بیان کیا : رضوی برانڈ ہنر کے میدان میں یعنی شعر، فلم ، پینٹنگ ، خطاطی ، تہذیب اور دوسرے ایسے قابل فخر ہنر جس کا نتیجہ روح کی لطافت، انسان سازی اور بشریت کو بیدار کرنا ہے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۸۳۹/