رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله عبدالله جوادی آملی نے قم المقدس کے عالمی وحیانی علوم ادارہ میں منعقدہ علماء و بیداری اسلامی اجلاس میں شرکت کرنے والے علماء و مفکرین سے ملاقات میں علوم فطری کے اہتمام کو اتحاد کا اصل سبب جانا ہے ۔
انہوں نے کہا : علوم فطری اور علوم الہامی تمام لوگوں کے درمیان مشترک ہے لیکن بعض یونیورسیٹی اور حوزہ کے علوم بے جا تعصب سے بھرے ہوئے ہیں ، اگر فطری علوم سے متمسک حاصل کرے نگے تو اتحاد حاصل ہو گی ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے اس تاکید کے ساتہ کے انسان کبھی بھی یا کسی بھی صورت میں نابود نہیں ہوتا ہے وضاحت کی : غربیوں کا اعتقاد اس پر ہے کہ موت یعنی زندگی کا خاتمہ ، لیکن اسلام کہتا ہے کہ یہ نفس ہے جو موت کا مزہ چکھتا ہے نہ یہ کہ موت انسان کو چکھتا ہے ؛ تب ہم لوگ باقی رہے نگے نابود نہیں ہونگے ۔
انہوں نے دنیوی و اخروی زندگی کے فرق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : دنیا کی ضرورت قانون و معیار کے ذریعہ یا تعلق کے ذریعہ حاصل ہوتی ہے ؛ کھانا ، گھر اور دوسری تمام ضرورتیں یا تجارت کے ذریعہ حاصل ہوتی ہیں جو کہ ایک معیار و طریقہ ہے اور دوسرے ذرایع جیسے والدین اس ضرورت کو پورا کرتے ہیں جو کہ تعلق ہے ۔