‫‫کیٹیگری‬ :
01 December 2013 - 18:21
News ID: 6173
فونت
آیت ‌الله جوادی آملی کے طرف سے ایران کے وزیر خارجہ کو اہم شفارش ؛
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت الله جوادی آملی نے ایران کے وزیر خارجہ و جوہری معاہدہ کرنے والے وفد سے ملاقات میں دشمنوں سے ہوشیار رہنے کی شفارش کی ہے اور بیان کیا : جوہری مذاکرہ تحریک میں حکومت کے دلسوز ذمہ دار خاص کر قائد سے مشورہ کریں اور ہمیشہ ایک جوہری ماہرین و دانشمندوں کے گروہ کو معاہدہ کرنے والے وفد کے ساتہ ساتہ رکھیں ۔




رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ داکٹر محمد جواد ظریف اپنے وفد کے ساتہ ایران کے مقدس شہر قم کے دورہ میں اسراء عالمی وحیانی علوم ادارہ میں حضرت آیت الله جوادی آملی سے ملاقات کی اور جوہری مذاکرہ کے درمیان ان کی رہنمائی پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے ایران کے وزیر خارجہ داکٹر محمد جواد ظریف کی طرف سے پیش کی گئی 5+1 کے ساتہ جوہری معاہدہ کی رپورٹ سننے کے بعد اظہار کیا : ہمارے ملک میں امریکا کی موجودگی کا تلخ تاریخی تجربہ جیسے 18 اگست 1953 کی بغاوت ہم لوگوں کو پوری طرح امریکا سے بے اعتماد کر چکا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : امریکیوں کو اس بات کا خیال نہیں کرنا چاہیئے کہ ہم لوگوں نے ان سے معاہدہ کیا ہے اپنا ہاتہ ان کو دے دیا ہے یعنی یہ کہ ہم لوگ ان پر اعتماد کرتے ہیں بلکہ یہ ادب ، درایت و ہماری عقلانیت ہے کہ انسان مذاکرہ کرے ، ہاتہ دے اور اس کے بعد اس کے انگلیوں کو گنے !
حوزہ علمیہ قم کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : یہ حکومت ، حکومت الہی ہے لہذا کسی بھی صورت میں جبر کے ماتحت نہیں رہونگا اور آزادانہ زندگی بسر کرتا ہوں اور اسی صورت میں دوسرے کے حقوق کو بھی تسلیم کرتا ہوں اسی طرح دوسروں کو بھی چاہیئے کہ ہمارے حقوق کو تسلیم کرے ۔
انہوں نے حضرت امام علی علیہ السلام کی ایک حدیث کو بیان کرتے ہوئے کہا : حضرت امام علی علیہ السلام نے فرمایا : اگر کوئی دوسرے کے حق کو تسلیم کرے اور دوسرے اس کے حق کو تسلیم نہ کرے، یہ غلامی ہے اور دین غلامی کے موافقت نہیں کرتا ہے ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے اظہار کیا : ہم لوگوں نے آٹھ سال کے دفاع مقدس میں دنیا والوں پر ثابت کر دیا ہے کہ ہم لوگوں کو دنیا سے کسی قسم کا خوف نہیں ہے لیکن ادب کا خیال کرنا ایک عالمی ذمہ داری ہے اور دین مبین اسلام نے بھی اس کا حکم دیا ہے لہذا ہم لوگ بھی دنیا والوں کے ساتہ ادب کی رعایت کرتے ہوئے عاقلانہ و عالمانہ بات چیت کرتے ہیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬