‫‫کیٹیگری‬ :
16 September 2015 - 14:26
News ID: 8454
فونت
آیت الله مصباح یزدی :
رسا نیوز ایجنسی ـ امام خمینی (رح) تعلیم و تحقیقی ادارے کے سربراہ نے اس بیان کے ساتھ کہ انسان کو خدا کے سامنے صفر سمجھنا چاہیئے بیان کیا : بعض لوگ کہتے ہیں کہ خدا اپنی جگہ ، میں نے پرھائی کی ہے ، جیل گیا ہوں ، تشدد و سزا برداشت کی ہے اور اگر یہ کام نہیں کرتے تو انقلاب کامیاب نہیں ہوتا ، اس طرح کی بات کرنا قارونی فکر ہے کہ خدا کی نعمت کو اپنا علم جانتے ہیں اور خدا کی طرف ان چیزوں کی نسبت نہیں دیتے ۔
آيت الله مصباح يزدي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (رح) تعلیم و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے امام محمد تقی علیہ السلام کی روز شہادت کی مناسبت سے منعقدہ مجالس عزا میں مومنین کی خدمت میں اس عظیم مصیبت کی تعزیت پیش کی اور بیان کیا : ولایت کی نعمت خداوند عام کی معرفت کے بعد ایسی نعمت ہے کہ اس کے مقابلہ میں کوئی دوسری شئی کا وجود نہیں ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ولایت خداوند عالم کی طرف سے ایک تحفہ ہے اور اس عظیم نعمت کے بدلے میں انسان کو شکریہ ادا کرنا ضروری ہے ، اہل بیت علیہم السلام کی مجلس عزا اس نعمت کے شکریہ کا ایک واضح نمونہ ہے اور اسی طرح اس مجالس سے فائدہ حاصل کرنا چاہیئے اور اہل بیت علیہم السلام کے معارف سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنا چاہیئے ۔

حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے امام محمد تقی الجواد علیہ السلام سے ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : حضرت فرماتے ہیں مومن انسان اس لئے کہ اس کے ایمان کا راہ کامل ہو اس کے لئے تین چیز ضروری ہے ، خداوند عالم کی طرف سے توفیق ، اندرونی نصیحت دینے والے عوامل اور نصیحت کرنے والوں کی بات کو قبول کرنا ایسے مواقع ہیں کہ حضرت نے ایمان کے راستہ کو طے کرنے کے لئے فرمایا ہے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : کسی امور کو انجام دینے کے لئے تین طرح کے اسباب پائے جاتے ہیں ، پہلا سبب یہ ہے کہ خداوند عالم اس شئی کو ایجاد کرتا ہے جیسا کہ کوئی شخص کسی شیعہ ملک میں پیدا ہوا ہو ، دوسرا سبب یہ ہے کہ انسان اندرونی محرک رکھتا ہو ۔

مجلس خبرگان رہبری میں تہران کے نمائندہ نے اس بیان کے ساتھ کہ انسان جانتا ہے کہ بہت سے اچھے مسائل پائے جاتے ہیں لیکن محرک نہیں ہونے کی وجہ سے اس کو انجام نہیں دیتا ہے بیان کیا : یقینا یہ محرک تنہا کافی نہیں ہے بیرونی مدد کا محتاج ہے ۔

انہوں نے بیان کیا : اکثر مواقع پر ایسا ہوتا ہے کہ انسان کے اندر محرک پائی جاتی ہے کہ دوسروں کی طرف سے حوصلہ افزائی و نصیحت اس محرک کو مضبوط کرتا ہے ، اگر انسان کے اندر اندرونی محرک نہ پایا جاتا ہے تو بعض وقت خیر کے اسباب بھی وجود میں آتے ہیں لیکن کام انجام نہیں ہو پاتا ہے ، ان مضبوط کرنے والے اسباب میں سے ایک یہ ہے کہ انسان مشاہدہ کرے کہ دوسرے اس کام کو انجام دیتے ہیں ۔

آیت الله مصباح یزدی نے یہ سوال بیان کرکے کہ کس طرح توحید افعالی بیان کئے گئے مواقع میں انسان کے اختیار کے ساتھ جمع ہونا ممکن ہے بیان کیا : دوسری طرف آیات سے استفادہ ہوتا ہے کہ تمام چیزیں خداوند عالم کی طرف سے ہے اور دوسری طرف بہت ساری رویات پائی جاتی ہے کہ جو گناہ کرنے والے انسان کو سزا دینے کی تاکید کی ہے اب اگر توفیق الہی صرف ایک سبب ہے تو کیسے تمام چیزوں کو توفیق الہی جانا جائے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : تمام امور کو انسان اور خداوند عالم کی طرف نسبت دی جا سکتی ہے کیونکہ انسان کا ارادہ و کام خداوند عالم کے ارادہ و کام کے عرض میں نہیں ہے بلکہ طول میں ہے ، یہ مسئلہ اس شخص کی طرح ہے کہ کئی توسط کے ذریعہ مدد کسی شخص تک پہوچاتے ہیں ، مثال کے طور پر وہ پیسہ کو سیکریٹری اور سیریٹری خزانچی کو اور خزانچی خدمت کرنے والوں کو اور خدمت کرنے والا شخص محتاج انسان کو دیتا ہے کہ یہاں پر یہ مدد اور پیسہ دینے کو ان تمام لوگوں کے لئے نسبت دی جا سکتی ہے ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬