رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کے دارالحکومت تہران کے امام جمعہ آیت اللہ محمد امامی کاشانی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں جو سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں تہران یونیورسٹی میں منعقد ہوا، عالمی سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ سنت نبوی اور قرآن کریم کی حفاظت کرنا شیعہ اور سنی دونوں کی ذمہ داری ہے اور انہیں اپنے اتحاد کے ذریعے ان دونوں گرانقدر چیزوں کی حفاظت کرنی چاہئے کہا: اگرچہ اسلام دشمن طاقتوں نے اپنے ناجائز مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے، اسلام کے نام پر بعض دہشت گردوں کو مسلمانوں کے لیے بلائے جان بنا رکھا ہے لیکن تمام تر تفرقہ بازی اور سازشوں کے باوجود، اسلامی انقلاب اور حقیقی اسلام کا پیغام تیزی کے ساتھ پوری دنیا میں پھیلتا جا رہا ہے ۔
آیت اللہ امامی کاشانی نے رہبر انقلاب اسلامی کی ذات گرامی کو ایران کے اسلامی نظام کے بقا کا ضامن قرار دیتے ہوئے کہا : آپ وہ شخصیت ہیں جو اسلام دشمنوں کی سازشوں سے پوری طرح آگاہ ہیں اور سامراجی طاقتوں کی پالیسیوں کو کھول کھول کر بیان کرتے ہیں ۔
تہران کے امام جمعہ نے ساری دنیا کے مسلمانوں سے اس بات کی اپیل کرتے ہوئے کہ وہ یمن ، عراق اور شام سمیت اس خطے میں اسلام دشمنوں کی سازشوں کو کامیاب نہ ہونے دیں تاکید کی: سعودی عرب کے پیٹرول ڈالروں کے ذریعے یمن، شام اورعراق میں جاری قتل عام در اصل صیہونیوں اور امریکہ کی پالیسی کے تحت انجام پا رہا ہے ۔
انہوں نے بحرین کی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اس ملک میں شیعہ علمائے کرام کو دبایا جا رہا ہے، مسجدیں بند اور عوام کو ایذائیں دی جا رہی ہیں کہا : اسلامی ملکوں کو اس جانب توجہ دینا چاہئے اور یہ سلسلہ بند کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔
آیت اللہ امامی کاشانی نے پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف حالیہ حملوں اور اہلسنت مسلمانوں اور عیسائیوں کے مظاہروں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے پاکستان کی حکومت سے اپیل کی کہ وہ اپنی کارکردگی پر نظرثانی اور ملک میں انتہا پسندی کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش کرے ۔