رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے خاتم الانبیاء (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) ایئر ڈیفنس ہیڈ کوارٹر کے کمانڈروں سے ملاقات میں دفاعی شعبے کی اہمیت پر زور دیا اور اسے ہر طرح کی جارحیت کے مقابل کی فرنٹ لائن سے تعبیر کیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے مد مقابل فریق کو دھوکے باز، خبیث اور ملت ایران کی خود مختاری کا مخالف محاذ قرار دیا اور فرمایا کہ اس دشمن کے مقابلے میں جو ملک کی دفاعی توانائی کو کمزور کرنے کے در پے ہے مسلح فورسز کی تیاریاں ایسی ہونی چاہئیں کہ دشمن جارحیت کی خیال بھی ذہن میں لانے کی جرئت نہ کر سکے۔
آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے انسانی عزم وارادے اور توانائی کو ہر طرح کی مشکلات کو برطرف اور کمزوریوں کو ختم کرنے والا اہم محرک قرار دیا اور فرمایا کہ ایئرڈیفنس ہیڈکوارٹر، اصلی اور اگلے محاذ پر ہے ۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اس ممتاز پوزیشن کی قدردانی کرتے ہوئے فرمایا کہ اپنے مضبوط عزم و ارادے اور ثبات قدم کے ذریعے دشمن کو اس کے جارحانہ عزائم پر نظرثانی کرنے پر مجبور کر دینا چاہئے۔ آپ نے فرمایا کہ ایرانی عوام اور اسلامی جمہوری نظام سے دشمنی دنیا میں رائج دشمنیوں اور عداوتوں سے بڑھ کر ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ تسلط پسندانہ نظام اور عالمی صیہونیزم جیسا مدمقابل محاذ، ایک خبیث اور دھوکے باز محاذ ہے جس کے افکار ظالمانہ ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ یہ محاذ ایرانی عوام کے دینی عقائد، ان کی خود مختاری اور بے جا مطالبات قبول نہ کرنے کے ان کے اصول کا دشمن ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے استکباری محاذ کی طرف سے مختلف شکلوں میں دشمنیوں کے اظہار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ دشمنی کبھی امریکہ کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے تو کبھی صدام جیسی ظالم حکومت کی صورت میں سامنے آتی ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ ایران، اپنی لامحدود توانائیوں اور وسائل سے استفادہ اور دشمن کے منصوبوں اور اس کی پوزیشن کی مکمل شناخت کر کے صحیح موقف اور درست فیصلہ کر کے اس پر عمل کرے۔
رہبرانقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے ایس تھری ہنڈریڈ میزائل سسٹم اور فردو کی ایٹمی تنصیبات کے بارے میں مخالفت اور ہنگامہ آرائیوں کو ایرانی عوام کے دشمنوں کی خباثت کا ایک اور نمونہ قرار دیا اور فرمایا کہ ایس تھری ہنڈریڈ میزائل سسٹم، ایک دفاعی سسٹم ہے لیکن اس کے باوجود امریکیوں نے پوری کوشش کر ڈالی کہ اسلامی جمہوریہ ایران تک یہ سسٹم نہ پہنچ سکے۔
قائد انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسے دشمن کا سامنا ہے جو ہماری قوم کے دفاع کے حق کو بھی ماننے کے لئے تیار نہیں ہے، وہ در حقیقت یہ رائے رکھتا ہے کہ تم دفاعی تیاریوں کے بغیر رہو تاکہ جب بھی ہمارا دل چاہے تمہارے ملک پر حملہ کر دیں۔
مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایئر ڈیفنس کے شعبے میں ہوشیاری، بروقت اقدام اور گوناگوں روشوں اور پیشرفتہ وسائل کے استعمال پر زور دیا اور کہا کہ دشمن کو یہ یقین ہو جانا چاہئے کہ اگر اس نے جارحیت کی تو شدید ضرب بھی کھانی پڑے گی اور ہماری دفاعی کارروائی میں جوابی حملہ بھی شامل ہوگا۔
قائد انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل خاتم الانبیاء ایئر ڈیفنس ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر جنرل فرزاد اسماعیلی نے اس ہیڈ کوارٹر کی تشکیل کی آٹھویں سالگرہ کی مبارکباد پیش کی اور اس فوجی ادارے کے اہم اقدامات کی رپورٹ پیش کی۔