‫‫کیٹیگری‬ :
02 September 2016 - 19:38
News ID: 422979
فونت
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دفاعی صنعت کے شعبے میں موجود یہ افراد گراں بہا جواہرات کی مانند ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حسینیہ امام خمینی تہران میں بدھ اکتیس اگست ۲۰۱۶ کو وزارت دفاع کی ڈیفنس انڈسٹری کی جدید مصنوعات اور ایجادات کی نمائش لگائی گئی جس کا مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر اور رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے دو گھنٹے سے زیادہ دیر تک معائنہ کیا۔

نمائش میں رکھے گئے دفاعی وسائل ایرانی ماہرین کی محنت و لگن اور اختراعی صلاحیتوں کے ثمرات تھے۔

نمائش میں میزائل، راڈار، ڈرون، بکتر بند گاڑیوں اور مواصلاتی ذرائع سے متعلق پیشرفتہ وسائل اور جدید ڈیزائنیں رکھی گئیں۔

نمائش کا معائنہ کرنے کے بعد رہبر انقلاب اسلامی نے وزارت دفاع کے عہدیداروں، حکام، محققین اور ماہرین سے خطاب کرتے ہوئے دفاع اور حملے کی توانائی میں اضافے کو ملک کا مسلمہ حق قرار دیا اور دفاعی توانائی میں مسلسل اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔

آپ نے فرمایا کہ ایسی دنیا میں جہاں توسیع پسند طاقتیں اور اخلاقیات، ضمیر اور انسانیت سے بے بہرہ قوتیں حکومت کر رہی ہیں جو ملکوں کے خلاف جارحیت کرنے اور بے گناہ انسانوں کا قتل عام کرنے میں ذرہ برابر نہیں ہچکچاتیں، دفاعی صنعت کی توسیع بالکل فطری ہے، کیونکہ جب تک ان طاقتوں کو ملک کی مقتدرانہ پوزیشن کا احساس نہ کرایا جائے، سیکورٹی کی ضمانت نہیں ہوگی۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے دفاعی صنعت کی ایجادات و اختراعات کی نمائش کو بہت شیریں اور مسرت بخش قرار دیا اور فرمایا کہ اس خوشی کی وجہ ملک کی طاقت کی سطح میں اضافہ او دفاعی توانائی کی وسعت کے علاوہ ماہر، محقق، اہل فکر و عمل اور صاحب ایمان افراد کا مشاہدہ ہے جو انتہائی خوشکن اور لذت بخش ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ان محدودیتوں کے علاوہ دیگر میدانوں میں دفاعی و عسکری توانائی بڑھانے کے سلسلے میں کسی طرح کی کوئی محدودیت نہیں ہے، بلکہ ان میدانوں میں پیشرفت حاصل کرنا فریضہ ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے بعض ملکوں سے ایران کے دفاعی وسائل خریدنے پر استکباری طاقتوں کی برہمی کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ یہ طاقتیں جو خرد پسندی اور انصاف کی دعویدار ہیں اور دیگر ملکوں کے پاس کچھ خاص دفاعی وسائل رکھنے کی اخلاقی صلاحیت موجود ہونے یا موجود نہ ہونے کا فیصلہ صادر کرتی رہتی ہیں، خود کسی بھی اخلاقی اصول کی پابند نہیں ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کے پاس اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں کسی طرح کا بھی بیان دینے کی اخلاقی لیاقت نہیں ہے۔ آپ نے فرمایا کہ خواہ وہ پارٹی ہو جس کے ہاتھ میں اس وقت امریکا کا اقتدار ہے یا وہ پارٹی جس کی ماضی میں حکومت تھی، کسی کے پاس بھی یہ اخلاقی صلاحیت نہیں ہے، کیونکہ دونوں پارٹیاں گوناگوں جرائم اور المیوں کی مرتکب ہوتی رہی ہیں۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے مطابق امریکا کی موجودہ حکومت کا سب سے بڑا گناہ خطرناک دہشت گردانہ نیٹ ورک کی تشکیل ہے۔ آپ نے زور دیکر کہا کہ امریکا کی موجودہ حکومت بظاہر تو ایک دہشت گرد تنظیم پر حملہ کر رہی ہے، مگر ساتھ ہی دوسری دہشت گرد تنظیم کو مستثنی کر دیتی ہے، جو اخلاقیات پر سیاست کے غلبے کے شاخسانہ ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل حسین دہقان نے دفاعی صنعت کی سطح پر انجام پانے والی سرگرمیوں اور ایجادات کی رپورٹ پیش کی۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬