رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے تہران میں عدالت کے سربراہوں کے ساتھ اپنے ایک میٹنگ میں عظمت و معنویت کے ذی الحجہ مہینہ کی آمد پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا : خداوند عالم سے دعا کرتا ہں کہ ہم لوگوں کے قلب کو اس پر عظمت مہینہ میں اللہ تعالی کے حقیقی معرفت حاصل کرنے کے لئے تیار کر دے اور روح کو درجہ تکامل عطا کرے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے ذی الحجہ کے مہینہ کی خصوصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : یہ مہینہ ان خصوصیات کا حامل ہے کہ دوسرے مہینوں کو حاصل نہیں ہے خاص کر اس میہنہ کے اول عشرہ کو ایام المعلومات نام دیا گیا ہے اور مزید اس مہینہ میں عید قربان ، عید غدیر ، عرفہ کہ یہ سب اپنے لئے خاص خصوصیت رکھتے ہیں جو کہ انسان کو خداوند عالم کی رحمات و کرامات و الطاف کے حصول کے لئے تیار کرتا ہے ۔
آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے اپنی گفت و گو کے دوسرے حصہ میں منی کے حادثہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : سانحہ منی نے ثابت کر دیا کہ سعودی حکام مقدس اسلامی مراکز کے امور چلانے کی اہلیت نہیں رکھتے۔
انھوں نے سعودی حکام کے غیر معقول طرزعمل کے تعلق سے عالمی اداروں کے دوہرے رویئے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ منی' جیسا واقعہ اگر کسی دوسرے ملک میں رونما ہوا ہوتا تو سامراجی ذرائع ابلاغ برسوں شورمچاتے لیکن چونکہ سعودی حکام تسلط پسند طاقتوں کی اطاعت کرتے ہیں اس لئے انھوں نے اس سانحے پر خاموشی اختیار کی۔
ایرانی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے سعودی حکومت کی جانب سے علاقے میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کی فوجی ومالی مدد و حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا : سعودی جنگی طیارے یمن کے رہائشی علاقوں پر بمباری کرکے بے گناہ یمنی عوام کا قتل عام کر رہے ہیں جو آشکارا جنگی جرائم کا مصداق ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال عیدالاضحی کے دن رونما ہونے والے سانحہ منی میں سعودی حکام کی بد انتظامی کے سبب ہزاروں حجاج کرام شہید ہو گئے تھے جن میں ایران کے چارسو چونسٹھ حجاج کرام بھی شامل تھے۔ اور بے شمار زخمی بھی ہوئے تھے جن میں اکثر کو زندہ کنٹینر میں مردوں کے ساتھ رکھ دیا جو شدت تشنگی سے اپنی جان دے بیٹھے ۔