رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت اللہ مصباح یزدی سے پورے ملک کے یونیورسیٹی کے اساتید و فیکیلٹی ممبران و ممتازین کی امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ میں حاضری پر حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد سے ملاقات و گفت و گو کی ۔
آیت الله مصباح یزدی نے اس ملاقات میں ذی الحجہ کے پہلے عشرے کی فضیلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : یہ ایام اول ذی الحجہ سے عید القربان کے روز تک الہی ادیان میں خاص کر دین مبین اسلام میں خاص فضیلت کا حامل ہے اور روایت کے مطابق وہی دس روز ہے کہ حضرت موسی (ع) کی عبادت میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ کوہ طور پر ایک مہنیہ تک عبادت و مناجات کرنے کا حکم ہوا تھا ایک مہینہ کے بعد دس روز مزید اضافہ ہو گیا ۔
امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے وضاحت کی : یہ دس روز کہ حضرت موسی(ع) کو کوہ طور پر عبادت میں اضافہ ہوا ہے دین مبین اسلام میں اس کا خاص مقام ہے کہ اس میں حج و عمرہ کا انجام دینا ہے ، اور تمام لوگوں کے لئے مستحب ہے کہ ہر روز وہ مرتبہ ذکر پڑھیں کہ وہ یہ ہے «لا اله الا الله» اور اس کے ساتھ ہے ؛ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ عَدَدَ اللَّیالِی وَ الدُّهُورِ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ عَدَدَ أَمْوَاجِ الْبُحُورِ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَ رَحْمَتُهُ خَیرٌ مِمَّا یجْمَعُونَ۔۔۔
اسلام میں «لا اله الا الله» اور توحید کا مقام
انہوں نے اسلامی احکام میں «لا اله الا الله» کے مقام کی طرف شارہ کرتے ہوئے بیان کیا : اس ذکر کے عظمت کے لئے اہم ترین دلیل سلسلۃ الذھب کی روایت ہے کہ جو حضرت امام رضا علیہ السلام کی طرف سے مشہد میں بیان ہوا ہے کہ جو اس زمانہ میں علم کا مرکز تھا جہاں علماء و محدثین زیادہ تھے ؛ جب بارہ ہزار لوگ اپنے ہاتھوم میں قلم لئے تیار منتظر تھے کہ امام سے بیان ہوئے مطالب کو یادگاری کے عنوان سے لکھیں تو فرمایا میرے والد نے اپنے والد سے اور انہوں نے اپنے والد سے یہاں تک کہ امیر المومنین نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے اور انہوں نے جبرئیل سے اور جبرئیل نے لوح و قلم سے اور لوح و قلم نے خداوند عالم کی طرف سے نقل کیا ہے کہ کلمه لا اله الا الله حصنی فمن دخل حصنی امن من عذابی، بشرطها و شروطها و انا من شروطها «کلمة لا اله الا الله میرا ایک مضبوط قلعہ ہے جو شخص اس میں داخل ہو گیا وہ خدا کے عذاب سے امان میں ہے » ان لوگوں نے اس پیغام کو لکھا لیکن دوسری بار محمل سے نکلے اور کہا اس «جملہ کی تحقیق کے لئے شرط ہے اور میں آٹھویں امام اس سے شرط میں سے ہیں » ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک ۵۹۸/