رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں خطیب جمعہ نے یمن، عراق، بحرین، شام ، لیبیا اور دیگر اسلامی ممالک میں سعودی عرب کے سنگين جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : سعودی عرب کی حکومت در حقیقت انسانیت ، اسلام اور قرآن کی دشمن حکومت ہے جس کی جارحیت اور بربریت کی داستانیں یمن اور دیگر اسلامی ممالک میں بکھری پڑی ہیں ۔
انہوں نے علاقہ اور اسلامی ممالک میں سعودی عرب کی معاندانہ رفتار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : وہابیوں کی تعلیمات کا اسلامی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں وہابیوں کی تعلیمات کا سلسلہ اور ان کی رفتار صہیونیوں سے ملتی جلتی ہے ۔
تہران کے خطیب جمعہ نے صیہونی حکومت کے ساتھ سعودی عرب کے گٹھ جوڑ کو آل سعود کے لئے بدنماداغ قرار دیا اور کہا : اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ کہنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے کہ آل سعود خادم الحرمین نہیں بلکہ خائن الحرمین ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : شام میں وہابی دہشت گردوں نے ۱۹ سالہ جوان کا عید الاضحی کے دن سر قلم کر دیا جو انسانیت کے لئے شرم کا مقام ہے یہ وہابی دہشت گرد وہابی فرقہ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں جن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں وہابی بچوں کے کان میں بچپن سے یہ کہا جاتا ہے کہ فلاں فرقہ کافر ہے ۔
خطیب جمعہ نے چچنیا میں ہونے والے اہلسنت کے حالیہ اجلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : مصر کی جامعہ الازہر کے علماء اور دیگر اسلامی ممالک کے علماء نے آشکارا طور پر وہابیت کو اسلام سے خارج قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ وہابیت کا اسلام اور اہلسنت سے کوئی تعلق نہیں ۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا : آل سعود نے ۲۸۰ سال قبل سن ۱۱۵۷ ہجری قمری میں سر زمین حجاز پر غاصبانہ قبضہ کیا اور انھوں نے اس وقت سے لیکر اب تک صرف وحشیانہ اعمال اور مجرمانہ رفتار کا ارتکاب کیا ہے اور یمن میں آج بھی آل سعود کی وحشی گری اور مجرمانہ اعمال اور رفتار کا سلسلہ جاری ہے ۔
تہران کے خطیب جمعہ نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ جب سے آل سعود برطانیہ کی مدد سے حکومت میں آئی ہے اس حکومت نے لوگوں کا قتل عام کرنے اور انسانیت کا خون بہانے کے اپنے راستے کو جاری رکھا ہے کہا : آج جو کچھ یمن میں ہو رہا ہے وہ گذشتہ تین صدیوں کے دوران سعودیوں کے انسانیت سوز اور قتل و غارتگری کے اقدامات کا صرف ایک نمونہ ہے ۔
انہوں نے کہا : آل سعود کے نزدیک انسانوں کا قتل عام ایک اصل ہے جس پر عمل کرتے ہوئے وہ اپنے اقتدار کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔
احمد خاتمی نے سعودی حکومت کوانسانی حقوق کی دشمن حکومت قرار دیتے ہوئے کہا : سعودی حکام نے جو اس سے پہلے خفیہ طریقے سے صیہونی حکومت کے ساتھ رابطہ برقرار کئے ہوئے تھے آج اس رابطے کو برملا کردیا ہے اور کھل کر سعودی حکومت کے ساتھ ہوگئے ہیں ۔
خطیب جمعہ نے شام میں جنگ بندی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اس جنگ بندی سے صرف امریکہ اور اس کے حمایت یافتہ وہابی دہشت گردوں کو سانس لینے کا موقع ملےگا جب تک امریکی شام میں موجود ہیں تب تک شامی عوام کو سکون نہیں ملےگا ۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : ایران کی شام میں موجودگی شامی حکومت کی درخواست پر ہے اور ایران شامی حکومت کی سربلندی اور کامیابی کا خواہاں ہے ۔
انہوں نے کہا : امت اسلامیہ جلد ہی بچوں کی قاتل سعودی حکومت کی تباہی اور بربادی کا جشن منائے گی ۔
تہران کے خطیب جمعہ نے ایف اے ٹی ایف میں ایران کی شمولیت کے بارے میں کہا کہ اس کا فیصلہ کرنا ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے ۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ایرانی حکام کو چاہئے کہ وہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے سلسلے میں مغربی ملکوں کی وعدہ خلافیوں کو مد نظر رکھ کر اس سلسلے میں کوئی فیصلہ کریں۔/۹۸۹/۹۳۰/ک۷۴۸/