رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله سیستانی نے مجالس عزای امام حسین علیہ السلام کے درمیان وقت نماز کے ہونے پر مجالس کے سلسلہ کو جاری رکھنے یا اول وقت نماز ادا کرنے کے سلسلہ میں سوال کے جواب میں بیان کیا : مجالس عزا کو توقف کرنا اور اول وقت نماز ادا کرنے کو افضل قرار دیا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : نماز ظہر کو ادا کرنا اور عزاداری کو توقف کرنے میں نماز اول وقت ادا کرنا ترجیح رکھتا ہے ۔ مجالس عزا منعقد کرنے والے میزبان و منتظمین کو چاہیئے کہ مجالس و عزاداری کا وقت اس طرح معین کریں کہ اول وقت نماز ادا کی جا سکے ۔
حضرت آیت الله سیستانی نے ڈھول، نگارہ و شیپور یا ان جیسے وسائل کا جلوس و عزاداری میں استفادہ کرنے کے سلسلہ میں کہا : اس وسائل کا استفادہ کرنا جو موسیقی و عزا میں بھی مشترک استفادہ کیا جاتا ہے بشکل متعارف اشکال نہیں ہے ۔
انہوں نے عزاداری میں استفادہ ہونے والے لحن جو مختلف طریقہ سے استفادہ کی جاتی ہے وضاحت کی : وہ لحن جو عزاداری میں معمولا استفادہ کی جاتی ہے وہ لھو و لعب کے مراسم و تقریب میں استفادہ کئے جانے والے مخصوص لحن کی طرح نہ ہو کیوں کہ یہ لھو و لعب میں استفادہ ہونے والے مخصول لحن کا مجالس عزا و نوجہ خوانی میں استعمال حرام ہے ۔
مرجع تقلید نے نہم محرم و عاشورہ کے روز تجارت و کام کرنے کے سلسلہ میں کئے گئے سوال کے جواب میں بیان کیا : اگر اس روز کام و تجارت و بازار کی وجہ سے اہل بیت علیہم السلام کے شان میں بے احترامی یا ایک طرح کی بے توجہی شمار کیا جاتا ہے تو اسے ترک کریں ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : خواتین احتیاط کے بنا پر نامحرم کے بدن کو جیسے سینہ و شکم جو کہ بعض عزاداروں کا دیکھائی دیتا ہے اور سی ڈی میں بھی اس طرح عریاں دیکھا جاتا ہے نگاہ نہ کریں ۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۰۸/