رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ایران کے مقدس شہر قم کے مرجع تقلید حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے روضہ مبارک حضرت فاطمہ معصومہ (س) کی طرف سے اربعین حسینی کی خدمت کے لئے منقعد کئے گئے موکب کے سربراہوں سے ملاقات میں کہا : کوئی شخص بھی سوچ نہیں سکتا تھا کہ ایک روز ایسا آئے گا کہ عاشقین حسینی اربعین کے موقع پر اس طرح جوش و خروش کے ساتھ اس مراسم میں شرکت کرے نگے ۔
مرجع تقلید نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : جب نجف میں تحصیل علم میں مشغول تھا دو مرتبہ اربعین کی مناسبت سے نجف سے کربلا تک کا سفر پیدل طے کیا تھا اور اس وقت راستے میں پیدل جانے والے دس افراد سے زیادہ نہیں تھے ؛ اس زمانہ میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ نجف اور کربلا کے راستے میں اس حد تک موکب لگائے جائے نگے اور اتنے لوگ اس پیادہ روی میں شرکت کرے نگے ۔
انہوں نے اربعین حسینی کی مناسبت سے منعقدہ پیادہ روی کو اسلام و تشییع کے لئے ایک خود جوش اور بنیادی اصول جانا ہے اور اظہار کیا : وہ لوگ جو دوسرے مملک میں ہیں وہ ہم کو مسلمان اور وہ لوگ جو داخل ملک میں ہیں ہم کو تشیع جانتے ہیں حالانکہ شیعوں کی آبادی تمام مذاہب سے کم ہے لیکن اس طرح کا اجتماع کسی بھی مذاہب میں نہیں پایا جاتا ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اس تاکید کے ساتھ کہ نظم و ضبط کا خاص خیال رکھا جائے تا کہ خدا نہ کرے کوئی حادثہ پیش آئے ، کربلا میں بہت آبادی ہے اور اول وقت نماز پر خاص توجہ دینی چاہیئے اور جماعت نماز کا ادا کرنا ایک افضل عمل ہے اس پر بھی توجہ ضروری ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۷۸/