رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم کے مرجع کرام اور مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں منعقدہ اپنے درس خارج میں نہج البلاغہ میں سامراجیت کے سلسلہ میں امام علی علیہ السلام کے ایک خطبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : حضرت فرماتے ہیں جب خداوند عالم نے انسان کو پیدا کیا تو ملائکہ کو حکم دیا کہ اس پر سجدہ کریں لیکن شیطان نے اطاعت نہیں کی جس کی وجہ سے وہ سامراجیت کا بانی و سربراہ شیطان ہے ۔
ایران کے نامور عالم دین اور شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ نوری ہمدانی نے کہا : عالمی استکبار کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے کہا دشمن کو معلوم ہونا چاہئے کہ اگر ہم پر اقتصادی پابندیاں عائد کی گئیں تو اہل رمضان ہیں اور اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو دشمن کو معلوم ہونا چاہئے کہ ہم اہل عاشورا ہیں۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : عالمی استکبار ہر زمانے میں موجود رہا ہے اور مسلمانوں کو چاہیئَ کہ کہ وہ ہر زمانے کے استکبار کو پہچانے تا کہ اس کی سازشوں کا مقابلہ کرسکیں۔ اس وقت عالمی استکبار کا سرکردہ امریکہ ہے ، حضرت امام خمینی رہ نے امریکا کو اسلام کا دشمن اور بڑا شیطان جانا ہے ۔
آیت اللہ نوری ہمدانی نے کہا : عالمی استکبار کا کام دوسروں کو کمزور کرنا ہے اور اپنے مفادات کے حصول کیلئے دوسروں سے ٹکراتا ہے۔
انہوں نے کہا عالمی استکبار اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے کیونکہ اسلام اس کی ہوس پرستی کا مخالف ہے اور دین اسلام ظالم اور جابر کے مقابلے میں قیام کرنے کا درس دیتا ہے۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے کہا استکبار سے مقابلے کیلئے سب کو تیار رہنا چاہئے اور دشمن کو معلوم ہونا چاہئے کہ ہمیں اقتصادی پابندیوں اور جنگ سے مرغوب نہیں کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ قرآن کریم میں ۴۸ بار سامراجیت و استکبار یا اس مشتقات بیان ہوئے ہیں اظہار کیا : استکبات خود بزرگی کے معنی میں ہیں دوسروں کو کمزور کرنا ، سامراجیت تاریخی و روزانہ کا مسئلہ تھا اور یہ بہت اہم ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے اپنی گفت و گو میں بیان کیا : خود کو بزرگ دیکھنا اور زیادہ خواہی سامراجیت کے رگ رگ میں بسا ہوتا ہے ، سارماجیت کی کوشش ہے کہ مسلمانوں کو فرقہ فرقہ میں تقسیم کر دے اور ایک دوسرے کے مقابلہ میں کھڑا کر دے ، سامراجی طاقت کی سازشوں میں سے ایک یہ ہے کہ جو اس وقت ہم لوگ اس کو دیکھ رہے ہیں ۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۵۰/