رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے ایران کے مقدس شہر قم میں قائد انقلاب اسلامی کے دفتر میں منعقدہ اپنے ھفتگی درس اخلاق میں اس بیان کے ساتھ کہ فرعون چاہتا تھا کہ سب اس کی پرستش کریں اور اطاعت مطلق انجام دیں ، بیان کیا : خود کیا کام انجام دے تا کہ اپنے عقیدہ کو لوگوں پر مسلط کرے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : فرعون نے کوشش کی کہ لوگوں کے فکر و تفکر کو پست منزل پر باقی رکھے یعنی موقع نہیں دیتا تھا کہ لوگ عقلانی اعتبار سے ترقی حاصل کریں ، معاشرے میں جو اہمیت و اقدار پیش کی جاتی ہے وہ خاص کر حاکموں اور اہل ثروت و دولت کی طرف سے ہو تا کہ عام طور سے دوسرے لوگ بھی اقدار کو انہیں میں سے جانتے ہیں اور تمام چیزوں کو مال و دولت میں منحصر کرتے ہیں ۔
امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے اس بیان کے ساتھ کہ یہی کہ لوگ نیچے سطح پر ہوں تا کہ حقیقت کو درک نہیں کر سکے فرعون کے سازش کا کلی منصوبہ تھا بیان کیا : اس طریقے سے کوشش کی کہ اپنی برتری لوگوں پر ڈال سکے اور اس طرح پیش کرے کہ خود اور اس کے اطرافی غیر معمولی و بلند مراتب پر ہیں لیکن اس کے علاوہ دوسرے لوگ نیچے سطح کے کم عقل و کم صلاحیت والے ہیں ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے کہا : فرعون اپنے قوم کو پست سمجھتا تھا ، ایک اہم روانشناسی نکتیہ پایا جاتا ہے کہ اگر کوئی اپنی شخصیت و شناخت کا قائل نہ ہو اور اپنے کمزوری و پستی کا اعتراف کرے تو اس پر آسانی سے تسلط حاصل کیا جا سکتا ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس اخلاق کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ جو لوگ چاہتے ہیں دوسروں پر تسلط قائم کریں وہ لوگوں کو اس مقام پر رکھتے ہیں کہ وہ اپنی عظمت کا احساس نہ کر سکے بیان کیا : ہر زمانہ میں کسی ایسے کے سامنے ہوں کہ اس کے قدرت و عظمت کا یقین رکھتے ہوں تو چاہتے اور نہ چاہتے ہوئے بھی اس کا احترام و خضوع کرے نگے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ضعیف النفس انسان بہت ہی جلد کسی کے سامنے خود کو تسلیم کر دیتے ہیں اور اس کے ہر امور پر مہر قبولیت لگا دیتے ہیں ، فرعون اس راز سے واقف تھا اسی وجہ سے اپنے قوم کی بے حرتی و بے عزتی کرتا تھا ۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۳۷/