رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی حجاج کے سرپرست حجت الاسلام و المسلمین علی قاضی عسکر نے آج ایران کے دار الحکومت تہران میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا : اسلامی جمہوریہ ایران اپنے حاجیوں کو باعزت اور آبرومندانہ حج کرانا چاہتا ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ آئندہ حج کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران، ایرانی عوام کی عزت اور ہر طرح کی حکمت و مصلحت کو مد نظر رکھتے ہوئے تیئیس فروری کو سعودی عرب میں ہونے والے مذاکرات میں اپنا موقف پیش کرے گا کہا: سعودی حکام ایران کی طرف سے ایرانی حاجیوں کو حج پر بھیجنے سے متعلق تجاویز کو دریافت کرنے کے بعد ایرانی حاجیوں کا ساتھ دیں گے تاکہ آبرومندانہ حج ادا کیا جاسکے ۔
حجت الاسلام و المسلمین قاضی عسکر نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ گذشتہ سال بھی ایران اپنے حاجیوں کو حج کے لئے بھیجنا چاہتا تھا لیکن سعودی عرب نے بعض شرطوں من جملہ سعودی عرب میں ایرانی قونصلر کی موجودگی کو جو کسی حادثے کی صورت میں ایرانی حاجیوں کے مسائل کو حل کرے کو قبول نہیں کیا کہا: سعودی عرب کی ہٹ دھرمی اور حجاج کی مکمل سیکورٹی فراھم نہ کرنے کا وعدہ نہ کئے جانے کی وجہ سے ایرانی حاجیوں کو حج کی سعادت سے محروم کردیا گیا تھا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ایرانی حاجی دنیا بھر سے آنے والے حاجیوں کے درمیان سب سے بہترین طریقے سے حج انجام دیتے ہیں اور وہ مثالی حاجی کے طور پر جانے جاتے ہیں کہا : ایران آئندہ تیئیس فروری کو ہونے والے مذاکرات میں کوئی شرط نہیں رکھے گا لیکن اپنے حاجیوں کو سعودی عرب بھیجنے کے تعلق سے اس کے کچھ تحفظات اور مسائل ہیں اگر وہ حل نہیں ہوئے تو ایرانی حاجیوں کا سفر حج مشکلات سے دوچار ہوسکتا ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۷۱