رسا نیوز ایجنسی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ کے ڈپٹی جنرل سکریٹری حجت الاسلام شیخ نعیم قاسم نے لبنانی اخبار الدیار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: حزب اللہ لبنان شام میں دہشت گردوں کے مکمل صفایا ہوجانے تک وہاں موجود رہے گی ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ تکفیری دہشت گردوں کا مقابلہ غاصب صیہونیوں کے خلاف جنگ کا ہی حصہ ہے کہا : صیہونی حکومت کے لئے حزب اللہ سے براہ راست جنگ کرنا سخت ہے اس لئے اس نے امریکا اور علاقے کے بعض عرب ملکوں کی مدد سے تکفیری گروہوں بنا کر ایک بالواسطہ اور نیابتی جنگ شروع کا آغاز کیا ہے ۔
حزب اللہ کے ڈپٹی جنرل سکریٹری نے علاقے میں حکومت آل سعود کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا : حزب اللہ علاقے کی قوموں کے سلسلے میں سعودی عرب کی غلط، جنون آمیز اور منفی پالیسیوں کے خلاف ہے ۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ سعودی عرب کو چاہئے کہ وہ اپنی ان غلط پالیسیوں کو ترک کردے اور علاقے کی موثر قوتوں کے ساتھ مل کر مفاہمت آمیز طریقے سے خطے کے بحرانوں کے حل کی کوشش کرے ، لبنان کے صدر میشل عون کے دورہ سعودی عرب اور قطر کی جانب اشارہ کیا اور کہا : ان کے اس دور ے اور بیانات سے حزب اللہ کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۲۹۰