رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے بحرین کے علماء کے ساتھ ملاقات میں اس بیان کے ساتھ کہ اسلام میں جغرافیائی سرحدیں نہیں ہیں بیان کیا : امیرالمومنین علیہ السلام نے فرمایا جہاں بھی مظلوم کی آواز سنائی دے تو ان کی آواز پر لبیک کہو اور اگر کسی ظالم کی آواز بلند ہو تو اس سے مقابلہ میں کھڑا ہونا ضروری ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : اسی وجہ سے جغرافیائی سرحد نہیں ہے اس بنا ہر ہماری بات بحرین ملک میں مداخلت کی نہیں ہے بلکہ ایک دینی ذمہ داری میں شمار ہوتا ہے ؛ شہادت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے اور آپ لوگ جب تک قربانی نہیں دے نگے اس وقت تک اس راہ میں کامیابی حاصل نہیں ہوگی ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ جہاد میں پیش قدم اور قربانی دینے والوں میں علماوں کا ہونا لازمی ہے، بیان کیا : ایران میں امام خمینی (ره) پہلے علماء کے ذریعہ حرکت کو شروع کیا تا کہ لوگوں کو انقلاب کے لئے تیار کر سکیں تا کہ انقلاب اسلامی کامیاب ہو سکے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : اس وقت بحرین کے علماء کی ذمہ داری یہ ہے کہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت کے ساتھ ساتھ بحرین کی غیر قانونی حکام جو سعودی عرب ، صیہونیست و امریکا کی غلامی میں مشغول ہے اس کا مقابلہ کریں ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس بیان کے ساتھ کہ برطانیہ علاقے میں اختلاف پیدا کرنے اور ملک میں دخل اندازی کرنے والا ملک ہے بیان کیا : اگر کسی دن ضرورت پیدا ہوئی تو میں خود بحرین جانے کے لئے تیار ہیں اور کفن پہن کر وہاں کی عوام کے اقدام کا دفاع کرے نگے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۱۷/