رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے آج اپنے درس خارج فقہ کی ابتداء میں جو سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں مسجد آعظم قم میں منعقد ہوا ، عشرہ فجر کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: انقلاب اسلامی ایران کی پیروزی بیشتر ایک معجزہ کے مانند ہے کہ یہ انقلاب پیروزی سے ھمکنار ہوگیا ۔
اس مرجع تقلید نے اتحاد ، خدا پر توکل اور وفاداری کو انقلاب اسلامی کی کامیابی کے تین اہم اسباب بتائے اور کہا: یہ اسباب انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی میں بہت کار ساز رہے ہیں ، اگر اس انقلاب کو باقی رکھنا چاہتے ہیں تو انہیں باتوں کو اپنے معاشرے میں پھیلائیں ۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ یہ خدا پر توکل ہی تھا کہ 2500 سالہ شاہی حکومت کا تختہ 10 دن سے کم مدت میں پلٹ گیا کہا: ایران میں انقلاب اسلامی پیروزی سے ھمکنار ہوا جبکہ شاہی حکومت کا تختہ پلٹنا محال بتایا جا رہا تھا ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے تحریک اسلامی کے زمانے میں واحد رھبر کا ہونا اہم اور موثر بتایا اور کہا: رھبر اور رھنما ہی کی شخصیت تھی جس نے قوم کو یکجا کیا ، خدا پر بھروسہ کرنا سیکھایا اور شاہی حکومت کے مقابل استقامت کی دعوت دی ، بغیر رھبر کے یہ کام ناممکن تھا ، یہ بہت بڑی عبرت ہے جسے ہم نے تاریخ انقلاب اسلامی سے حاصل کیا ہے نیز ہمیں اس درس کو اور عبرت کو آیڈیل قرار دینا چاہئے ۔
انہوں نے بعض افراد کی جانب سے سامراجی اور آمری حکومتوں پر اعتماد اور بھروسہ کئے جانے پر شدید تنقید کی اور کہا: خدا پر توکل کا مطلب یہ ہے کہ امریکا پر اعتماد نہ کریں ، امریکن جب اپنی قوم کے حق میں بے وفا ہیں تو دیگر قوموں کے کے ساتھ وفاداری کسے نبھائیں گے ۔
اس مرجع تقلید نے امیگریشن کے حوالے سے ڈونالڈ ٹرمپ کے احکامات پر سخت ردعمل کا اظھار کرتے ہوئے کہا: جب یہ ملک اپنے مسافرین کے لئے خود ویزا صادر کرنے کے بعد بھی اپنے قوانین پر پایبند نہیں ہے اور اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنے کو تیار نہیں ہے ، تو آخر اس ملک پر کس طرح اعتماد کیا جا سکتا ہے ۔
انہوں نے عالمی قوانین کی پابندی سبھی کے لئے ضروری جانا اور کہا: ھمیشہ اگر کسی قوم نے کوئی عھد و پیمان کیا ہے تو اس پر باقی رہتی ہے کیوں کہ اگر ایسا نہ ہو تو مشکلات برطرف نہ ہوں گی ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے کہا: دنیا کے کس کونے میں اس طرح کی لاقانونیت نہیں ہے کہ جس لاقانونیت پر امریکا اتر آیا ہے ، ایک ایسے پر اعتماد کہ جسے خود پر اعتماد نہ ہو ممکن نہیں ہے ، اسلام سے انتقام جوئی کا قانون اخلاقی اور عالمی قوانین کے خلاف ہے ۔
انہوں نے امریکن حکومت کو خطاب کرتے ہوئے کہا: سعودیہ دھشت گردی کا کارخانہ ہے ، وہ لوگ جنہوں نے آپ کے ملک میں دھشت گردانہ کاروائیاں انجام دیں انہیں تو آنے جانے کی اجازت ہے مگر ایرانیوں کو امریکا جانے پر پابندی ہے آخر یہ کس طرح کا حکم ہے ۔
اس مرجع تقلید نے کہا: یہ تمام احکامات ان لوگوں کے لئے جنہیں اس بات پر کہ «امریکا قابل اعتماد نہیں ہے » شک تھا ایک عبرت ہے ، اب ساری باتیں سامنے آگئیں ہیں اور اب کھلی آنکھوں سے دیکھیں کہ امریکا پر اعتماد کا نتیجہ کیا ہوا ، یقین رکھیں کہ جب خدا پر بھروسہ اور توکل ہوگا تو ھرگز کوئی ھمیں نقصان نہیں پہونچا سکتا ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۶۸۶