رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے پر اب نظرثانی کا اقدام خطرناک ثابت ہو گا۔
انھوں نے اس سلسلے میں امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی اتحادیوں کو بھی ان کی یہی صلاح ہے کہ جو چیز ابھی خراب ہی نہیں ہوئی ہے اسے بنانے کی کوشش نہ کریں۔ انھوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے لئے نئی صورت حال پیدا کرنا خطرناک ثابت ہو گا اس لئے کہ اس اقدام سے خطرات پیدا ہو جائیں گے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے انتباہ دیا کہ ایٹمی معاہدہ طے پا چکا ہے جس پر دستخط ہو چکے ہیں اور عمل درآمد شروع ہو چکا ہے اب اس پر نظرثانی کا مسئلہ اٹھانے سے صرف مسائل پیچیدہ ہوں گے اور مشرق وسطی کی صورت حال کو خطرناک ہوجائے گی۔
انھوں نے کہا کہ روس، ایران کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیوں کو بھی افسوسناک سمجھتا ہے اس لئے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے میزائلی تجربات، ایمٹی معاہدے اور یا اقوام متحدہ کی قرارداد بائیس اکتّیس کے منافی نہیں ہیں۔/۹۸۹/ ف۹۴۰