رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران بھرمیں اسلامی انقلاب سالگرہ کی ریلیوں کے اختتام پر جاری ہونے والی قرارداد میں ایرانی عوام نے امریکہ کی جانب سے جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزیوں پر اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور ایران کے خلاف عائد کی جانے والی نئی پابندیوں، خطے کی رجعت پسند حکومتوں کے ساتھ مل کر اسلامو فوبیا اور ایرانوفوبیا پھیلانے کی کوشش کی مذمت کی ہے۔
اس قرارداد میں ایرانی حکام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ امریکی اقدامات پر ٹھوس موقف اختیار کریں اور موثر پیشگی اقدامات کے ذریعے واشنگٹن کو بھرپور جواب دیں قرارداد کی ایک شق میں ایران کے میزائل پروگرام کو دفاعی طاقت کی علامت، قومی سلامتی کی ضمانت، نیز اقوام متحدہ کے منشور اور عالمی ضابطوں کے تحت ملکی دفاع کی ریڈ لائن قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ، قومی سلامتی کے اصولوں پر نہ تو کسی سے سمجھوتہ کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی مذاکرات کیے جاسکتے ہیں۔ایران بھر میں اسلامی انقلاب کی اڑتیسویں سالگرہ کی ریلیوں کے بعد جاری ہونے والی قرارداد میں خطے میں جاری اسلامی مزاحمت کی حمایت کا اعلان کیا گیا جبکہ یمن اور بحرین میں آل سعود اور آل خلیفہ کے جرائم کی مذمت کی گئی جو امریکہ، برطانیہ، اسرائیل اور خطے کی رجعت پسند حکومتوں کی حمایت سے جاری ہیں-
قرارداد میں عالم اسلام میں تشدد، انتہا پسندی، نفرت اور دہشت گردی کی ترویج پر شدید غم وغصے اور نفرت کا اظہار کیا گیا ہے۔ قرار داد کی ایک شق میں کہا گیا ہے کہ ایران کے عوام مسئلہ فلسطین کو بدستور عالم اسلام کا اولین مسئلہ اور تحریک مزاحمت کو مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق کی بالادستی کا واحد راستہ سمجھتے ہیں۔ قرارداد میں اسرائیل کے قبضے سے سرزمین فلسطین کی آزادی کے لیے فلسطینی عوام اور فلسطینی مجاہدین کی امداد کی غرض سے عالم اسلام سے اپنی پوری توانائیاں بروئے کار لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰