رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جمہور حجت الاسلام حسن روحانی اعلی سطحی وفد کے ہمراہ اقتصادی تعاون تنظیم کے ۱۳ ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد پہنچ گئے۔
حجت الاسلام حسن روحانی، پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کی دعوت پر اور اقتصادی تعاون کی تنظیم ای سی او کے تیرہویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے اسلام آباد پہونچے۔ اسلام آباد ایرپورٹ پر حجت الاسلام حسن روحانی کا پاکستانی حکام اور اسلام آباد میں ایران کے سفیر نے خیرمقدم کیا ۔
اسلام آباد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پہنچنے پر پاکستانی وزیر سرحدی امور عبدالقادر بلوچ نے ایرانی صدر کا استقبال کیا گیا۔
اس موقع پر ایرانی سفیر اور سفارتکاروں سمیت اعلی پاکستانی حکام نے بھی معزز مہمان کے استقبال کیلئے موجود تھے۔ ان کے آمد کے موقع پر ۲۱ توپوں کی سلامی پیش کی گئی۔
اسلام آباد میں ای سی او کا سربراہی اجلاس بدھ کو منعقد ہو رہا ہے جس سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام حسن روحانی ایران کے نظریات اور مواقف کی وضاحت کریں گے۔
اسلام آباد میں ۱ مارچ ۲۰۱۷ سے ای سی او ۱۳ویں سربراہی اجلاس کا آغاز کیا جائے گا جس میں ایرانی صدر سمیت دیگر رکن ممالک کے صدور اور اعلی حکام شرکت کریں گے۔
صدر ممالکت حجت الاسلام حسن روحانی کی جانب سے پاکستان کا یہ دوسرا دورہ ہے اور اس دورے میں ایرانی وزراء اور اعلی حکام پر مشتمل وفد بھی ان کے ہمراہ ہے۔
ای سی او سربراہی اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر رکن ممالک کے صدور اور اعلی حکام کے ساتھ بھی ملاقاتیں کریں گے۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق، حجت الاسلام حسن روحانی کا دورہ اسلام آباد، ایران اور پاکستان کے درمیان موجودہ برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں اہم ثابت ہو گا۔
ای سی او کے رکن ملکوں کی پائیدار اقتصادی ترقی کے حالات کو بہتر بنانا، رکن ملکوں کے درمیان انسانی وسائل کی ترقی کے لئے مشترکہ منصوبوں کے ساتھ ساتھ تجارتی رکاوٹوں کے بتدریج خاتمے کی کوشش کرنا، ای، سی؛ او کے اسلام آباد اجلاس کا اہم ترین ہدف قرار دیا گیا ہے۔
ای سی او سربراہی اجلاس میں ۲۰۲۵ ویژن کی منظوری اور ترقی، پائیداری، علاقائی سالمیت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ترکی، پاکستان، افغانستان، ترکمنستان،کرغیزستان، ازبکستان، قزاقستان، تاجیکستان اور جمہوریہ آذربائیجان، ای سی او کے رکن ممالک ہیں۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۳۴/