‫‫کیٹیگری‬ :
10 March 2017 - 13:43
News ID: 426784
فونت
آیت الله سبحانی:
حضرت ‌آیت الله سبحانی نے اس بیان کے ساتھ کہ قرآنی تعلیمات و مسائل کو معاشرے میں خاص کر جوان نسل کے درمیان وسعت دی جائے بیان کیا : قرآن کریم سے مانوس ہونا سبب ہوتا ہے کہ ہمارے جوان گناہ و معصیت میں مبتلی نہ ہوں اور ایک طرح سے دوری اختیار کریں ۔
آیت الله سبحانی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد و مرجع تقلید حضرت آیت الله جعفر سبحانی نے اوقاف تنظیم کے سربراہ اور قرآن کریم بین الاقوامی مقابلہ کے ارکان سے ملاقات میں قرآن کریم کے فروغ کے لئے اوقاف تنظیم کے پروگرام اور ان کی زحمات کی قدردانی کرتے ہوئے بیان کیا : خوشی کی بات ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی اوقاف اپنے حقیقی ذمہ دای پر عمل کر رہی ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : عربی ممالک میں وزارت اوقاف دینی امور کا مرکز رہا ہے اور تمام دینی و شرعی مسائل کا تعلق اس وزارت سے ہوا کرتا ہے ، ان کی ذمہ داریوں میں مبلغین کو تبلیغ کے لئے بھیجنا اور قرآنی تعلیمات کا انعقاد یعنی حقیقت میں یہ وزارت وہاں حوزہ علمیہ و مرجعیت کا جانشین ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ قرآنی تعلیمات و مسائل کو معاشرے میں خاص کر جوان نسل کے درمیان وسعت دی جائے بیان کیا : قرآن کریم سے مانوس ہونا سبب ہوتا ہے کہ ہمارے جوان گناہ و معصیت میں مبتلی نہ ہوں اور ایک طرح سے دوری اختیار کریں ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : جو شخص جس قدر قرآن کریم سے مانوس رہتا ہے اور آشنائی رکھتا ہے اسی مقدار فضائل سے نزدیک تر ہوتا ہے اور رذائل سے دور رہتا ہے ، شرعیت کا مطالبہ یہ ہے کہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی جائے اور یہ اس کا ایک راستہ ہے ۔

حضرت آیت الله سبحانی نے قرآن کریم کے حافظوں کی تربیت کرنے کی تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ ہم لوگوں کو ایک کروڑ حافظوں کی تربیت کرنی چاہیئے ، قرآن کریم اور اس کے پروگرام کی توسیع و انعقاد شیعہ و شیعی نظام کی ضرورت ہے ، جتنا بھی قرآن کریم کی تعلیم دی جائے اور حافظ اور قرآن کریم کے مربی کی تربیت کی جائے بہت موثر ہوگا ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۲۴/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬