رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے آج ظھر سے پہلے عراق میں ایران کے نئے سفیر سے ملاقات میں امت اسلامیہ اور ملت عراق و ایران کے درمیان اتحاد و ھمدلی کی تاکید کی اور کہا : اگر مسلمان متحدہ ہوتے تو آج ھرگز موجود حالات و مسائل سے روبرو نہ ہوتے ۔
انہوں نے مزید کہا: دشمنوں نے جو کچھ بھی اسلام اور مسلمانوں کو نقصان اور چوٹ پہونچائی ہے وہ اختلاف اور تفرقہ کے راستے سے ہی پہونچائی ہے ، مقدس مقامات کے سبب عراق کا خاص مقام ہے ، لھذا ایران اور عراق جس قدر بھی ایک دوسرے سے متحد رہیں گے عالم اسلام کے حق میں بہتر ہوگا ۔
حوزه علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے استاد نے عراق میں زیارتوں کے لئے ایرانی زائرین کی موجودگی کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ان مسافروں اور زائرین کی آسائش ، عزت اور احترام کے امکانات فراہم کئے جائیں تاکہ زائرین چین و سکون کے ساتھ زیارت کرسکیں ۔
انہوں نے مزید کہا: انقلاب اسلامی ایران کا پوری دنیا میں اثر ہے ، عالمی سامراجیت اور غاصب صھیونیت کے مقابل استقامت بہت اہم مسئلہ ہے ، مگر یہ استقامت اتحاد و ھمدلی کی صورت میں ہی ممکن ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے دھشت گرد گروہ داعش کے مقابل حشد الشعبی (عراقی عوامی فورس) کی مستقل کامیابیوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: یہ کامیابیاں نہایت اہم ہیں اور یہ مقابلہ مکمل پیروزی تک جاری رہنا چاہئے ، موت یہ ہے کہ انسان دشمن کی دست درازی کا تماشائی رہے اور حیات یہ ہے کہ انسان مرجائے مگر ھرگز دشمن کو اپنے اوپر غالب نہ آنے دے ۔
انہوں نے بیان کیا: عراقی فوجیوں اور حشد الشعبی(عراقی عوامی فورس) نے ایران کی مدد سے بہت بڑا کارنامہ انجام دیا ، موصل میں انہیں عظیم کامیابی نصیب ہوئی مگر ہوشیار رہیں کہ دھشت گرد مجددا فرار اختیار نہ کریں اور اختلاف کی بیج نہ بوئیں ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۹۵