رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین پاکستان کے مشھور شیعہ عالم دین حجت الاسلام سید شبیر بخاری نے اپنے بیان میں کہا: عالمی استکبار، انقلاب اسلامی ایران کی شعاوں کو محدود کرنے میں ناکام رہا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ حضرت امام عصر (عج) کا ظہور ہے، اس ظہور کی زمینہ سازی کیلئے جن اقدامات کو طے کرنے کی ضرورت ہے کہا: 1979ء کو ایران کی سرزمین سے حضرت امام خمینیؒ کی سرپرستی میں انقلاب اسلامی کی صورت میں ایک انفجار نور ہوا اور ایک حکومت حق کا قیام عمل میں آیا، اس وقت سے ہی دنیائے استکبار اس انقلاب اسلامی کو مٹانے کیلئے سازشوں میں مصروف ہے ۔
حجت الاسلام بخاری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عالمی استعمار کی پشت پناہی کے ساتھ صدام نے اسلامی ایران پر جنگ مسلط کی، شیطان بزرگ امریکہ نے انقلاب اسلامی کو اسلامی کے بجائے شیعہ انقلاب کہہ کر پروپیگنڈا کیا کہا: پاکستان میں جماعت اسلامی نے انقلاب اسلامی ایران کو ویلکم کیا، لیکن اپنی محافل میں کہا کہ یہ شیعہ انقلاب ہے ۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آل سعود نے اسلامی انقلاب کے خلاف سازشیں کیں، ایک مرحلہ یہ بھی آیا کہ دوران حج برأت از مشرکین کرنے والے سینکڑوں حاجیوں کو شہید کر دیا گیا کہا: انقلاب اسلامی ایران کا سیاسی، اقتصادی، سفارت بائیکاٹ کیا گیا، لیکن اس وقت بھی دنیا بھر میں مستعضفین نے خمینی بت شکن کی آواز پر لبیک کہا، انقلاب اسلامی کا دفاع کیا، اس وقت بھی دنیا بھر میں موجود حق و حقیقت سے آگاہ مبارز و مجاہدین میدان عمل میں نکلے، فکر خمینی کو دنیا بھر کی عوام تک پہنچایا ۔
حجت الاسلام بخاری نے کہا: امام خمینی نے دنیا بھر پر واضح کر دیا کہ اسلام وہ زندہ نظریہ ہے کہ سرمایہ دارانہ نظام ہو یا کمیونزم، سوشل ازم یا دیگر تمام باطل و فاسد نظاموں کا مقابلہ کرسکتا ہے، حضرت امام خمینی کی رحلت کے بعد جب انقلاب اسلامی کی قیادت ولی امر مسلمین حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی حسینی خامنہ ای (حفظ اللہ) کو سونپی گئی تو ٹوٹے پھوٹے جنگ زدہ ایران کو دینی و دنیاوی ہر شعبہ ہائے زندگی میں آگے بڑھایا، اپنے پیروں پر کھڑا کیا، ایران کو معنوی کے ساتھ ساتھ دنیاوی حوالوں سے بھی آباد کیا، جس انقلاب اسلامی کو شیعہ انقلاب کہہ کر عالمی استعمار و استکبار نے سرحدوں کے اندر قید کرنا چاہا، اسکی نورانی کرنیں دنیا بھر میں پھیل گئیں، تیونس، لیبیا، الجزائر، مصر میں بھی اس انقلاب اسلامی کے اثرات سامنے آئے، وہاں عوامی تحریکیں اٹھیں، جنہیں رہبر معظم نے اسلامی تحریکیں اور اسلامی بیداری قرار دیا ۔
انہوں نے تاکید کی : یہ عوامی بیداری عالم مغرب میں بھی دکھائی دے رہی ہیں، یمن میں مستضعفین نے کئی دہائیوں سے مسلط امریکی اسرائیلی پٹھو ڈکٹیٹر کے اقتدار کا خاتمہ کرکے اسے بھاگنے پر مجبور کر دیا، آج یمن میں مجاہدین تمام تر بے سروسامانی کے باوجود میدان میں نہ صرف ڈٹے ہوئے ہیں، بلکہ کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں، یہ سب خمینی بت شکن کی قیادت میں آنے والے انقلاب اسلامی کے اثرات ہیں، نہ صرف عالم اسلام بلکہ عالم کفر تک میں لوگ اس نور کے ذریعے ظلمات سے نجات پا رہے ہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰