رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، قفول بحرین کے امام جمعہ آیت الله سید عبدالله الغریفی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں جو شھر قفول کی مسجد امام صادق(ع) میں سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں منعقد ہوا کہا: مسئالہ مہدویت مسلمانوں کے اتحاد کا سبب ہے ، دور حاضر کہ جو پیچیدگی ، بحران اور سازشوں سے بھرپور ہے اس میں مسلمانوں کو اتحاد آمیز گفتگو کی ضرورت ہے جس میں اصلاح ، ہدایت اور ھمدلی پنہاں ہو نیز اسلامی معاشرہ اختلافات ، شدت پسندی ، دھشت گردی اور بحرانوں سے دور ہونے کے لئے مناسب قدم اٹھائے ۔
انہوں نے دھشت گردی اور شدت پسندی کو ناپسندیدہ گفتگو کا نتیجہ جانا اور کہا: درسی منابع کی اصلاح کے ذریعہ بحرانوں پر کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے ، مسلمانوں میں اتحاد و ھمدلی کے قیام کے حوالے سے مہدوی گفتگو کا کردار اہم ہے کیوں کہ اس کے ذریعہ مشکلات و بحران پر غالب آیا جاسکتا ہے ، اگر چہ مہدویت کا مسئلہ ایک عالمی اور پوری دنیا سے متعلق مسئلہ ہے ۔
اس بحرنی عالم دین نے واضح طور کہا: 1 لاکھ 24 ہزار انبیاء انسانوں کی ہدایت کے لئے تشریف لائے ، تمام نے سامراجیت اور طاغوتیت کا مقابلہ کیا ، تمام ادیان حتی فلاسفہ کی گفتگو میں اخری منجی کا تذکرہ ہے اور اس بات کی تاکید ہے کہ انسانوں کی حیات عدالت و انصاف پر ختم ہوگی ۔
آیت الله غریفی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ دنیا منجی اور مصلح کی منتظر ہے کہا: مہدویت کا مسئلہ تمام مسلمانوں کے مورد اتفاق مسئلہ ہے ، بہت مختصر سے لوگ اس سلسلے میں اختلاف نظر رکھتے ہیں کہ جو اصل مہدویت کو ضرر رساں نہیں ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: تمام مسلمان اور حتی دنیا ظھور منجی کے سلسلے میں ایک دوسرے کے ساتھ ہے کیوں کہ امام مہدی کی حکومت کسی بھی مذھب یا کسی بھی قبیلہ سے مخصوص نہ ہوگی بلکہ اپ کی حکومت ، دنیا کو عدالت و انصاف کا تحفہ ہے ، لہذا امنیت ، صلح و محبت کی ترویج نیز ظلم و ستم، دھشت گردی اور شدت پسندی کا مقابلہ ہم سبھی کی ذمہ داری ہے ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۱۶