رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے چئیرمین انجنئیر سید حسین موسوی نے کہا ہے کہ امام خمینیؒ ایک عظیم فقیہ اور فلسفی بھی تھے، علم تصوف میں بھی آپ کو کمال حاصل تھا، لیکن آپ کی شخصیت ان میں سے کسی بھی شعبے تک محدود نہ تھی، بلکہ امام خمینیؒ کی ذات، وجاھدوا فی اللہ حق جھادہ، جیسی آیات کی مصداق تھی۔
انہوں نے بیان کیا : امام خمینیؒ نمایاں علمی صلاحیتوں کے ساتھ جہاد فی سبیل اللہ کے میدان میں داخل ہوئے اور مجاہدت کا یہ سلسلہ آخری عمرتک جاری رکھا۔
بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ کی 28 ویں برسی کے موقع پر تعزیتی پیغام میں حسین موسوی نے کہا کہ آپ نے ایک ایسی عظیم تحریک کی بنیاد رکھی، جس کے نتیجے میں آپ کو صرف ایران، اور عالم اسلام میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں بلند مرتبہ حاصل ہوا۔
سید حسین موسوی نے کہا : امام خمینیؒ نے دو عظیم الشان کارنامے انجام دیئے، ایک یہ کہ انہوں نے ظالمانہ موروثی شاہی حکومت کا تختہ الٹا اور دوسرا یہ کہ اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر ایک اسلامی حکومت کی بنیاد ڈالی، جو صدر اسلام کے بعد اسلامی تاریخ میں بے مثال کارنامہ ہے۔
انہوں نے امام خمینیؒ کے اصول و نظریات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ایک اصول اصل اسلام سے دنیا والوں کو متعارف کرانا اور امریکی اسلام کی نفی تھا۔
حسین موسوی نے کہا کہ امام خمینیؒ نے ہمیشہ درباری ملاؤں کے اسلام، داعشی اسلام، صیہونزم اور امریکا کے مظالم کے مقابلے میں لاتعلق رہنے والے اسلام، نیز بڑی طاقتوں کے کاسہ لیس اسلام کو ہمیشہ مسترد کر دیا، امام خمینیؒ فرمایا کرتے تھے کہ اس طرح کے نام نہاد اسلام کا سرچشمہ ایک ہی ہے، امام خمینیؒ وعدہ الٰہی پر ہمیشہ یقین رکھتے تھے، سامراجی طاقتوں پر کبھی بھی اعتماد نہیں کرتے تھے، آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ سامراجی طاقتوں کی باتوں پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مظلوم کی حمایت اور ظالم کی مخالفت پر مبنی امام خمینیؒ کے ایک اور اصول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران امام خمینیؒ کے اسی اصول پر کاربند ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم غزہ کے ظالمانہ محاصرے، یمن کے عوام پر بمباری، بحرینی عوام پر ہونے والے ظلم، افغانستان اور پاکستان میں امریکا کے جابرانہ مداخلت کے مخالف ہیں، دنیا کو یہ جان لینا چاہئے کہ فلسطینی عوام کی حمایت ہر غیرت مند انسان کا فرض ہے اور ہم اس سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں اتحاد کی اہمیت کی اشد ضرورت ہے، امام خمینیؒ جو کہ اتحاد بین المسلمین کے داعی اور بنیاد گذار ہیں، ان کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے ہم دنیا کو دہشتگردی اور امریکی مظالم سے آزاد کرا سکتے ہیں۔
اپنے پیغام میں سید حسین موسوی نے کہا کہ آج اگرچہ امام امت ہمارے درمیان نہیں ہیں، لیکن امامؒ کے افکار و نظریات آج بھی خواب غفلت میں پڑے ہوئے مسلمانوں کو پکار پکار کر یہ کہہ رہے ہیں کہ مسلمانو، تمہارے تمام مصائب و مشکلات کا حل اسلام و قرآن کے اندر موجود ہے، اگر تم آج بھی امریکا اور اس کے اتحادیوں کو شکست دینا چاہتے ہو تو قرآن کو عملی میدان میں لے آؤ۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف مسلمانوں کے اوپر مظالم کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں اور دوسری طرف مسلمانوں کو دہشتگرد قرار دینے کی مذموم کو ششیں کی جا رہی ہے، افغانستان، عراق، فلسطین، یمن، نائجیریا کی صورتحال سے کون ناواقف ہے، ایک خونخوار درندے کی شکل میں امریکا ان ممالک میں نمودار ہوا اور یہاں کے بچوں، بوڑھوں اور عورتوں تک کو اپنے ظلم کا نشانہ بنایا، لیکن کسی مسلمان کے اندر یہ جرأت پیدا نہ ہو سکی کہ وہ آگے بڑھ کر کہے کہ اس دور میں سب سے بڑا دہشتگرد خود امریکا ہے اور اس کا اپنا وجود انسانیت کی بقاء کیلئے خطرناک اور ضرر رساں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینیؒ تو وہ عظیم مرد مجاہد ہیں، جنھوں نے ان حالات کے پیدا ہونے سے پہلے ہی پیشن گوئی کر دی تھی کہ دنیا کا سب سے بڑا شیطان امریکا ہے اور اس کے وجود سے عالم اسلام کو خطرات لاحق ہیں، لیکن عقل کے کھوٹے مسلمانوں نے اس پر کسی قسم کی توجہ نہیں دی، جس کی سزا آج پوری امت مسلمہ بھگت رہی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/