القرآن اسلامی سینٹر پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام ڈاکٹر سید ذیشان حیدر حسینی نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفت و گو میں بیان کیا : امام خمینی (رح) کی فکر اسلام ناب محمدی کے زیر سایہ تربیت پائی ہے جو تمام بشریت کے لئے قابل تاثیر رہی ہے ۔
انہوں نے موجودہ زمانہ عالمی سطح پر امام خمینی (رح) کے فکر کی تاثیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : امام خمینی (رح) کی فکر اسلام ناب محمدی سے حاصل کی ہوئی تھی جو قابل تاثیر رہی ہے کیونکہ اس زمانہ میں اقوام اسلامی و غیر اسلام سب کے سب دو قطب مشرق و مغرب کے زیر سایہ قرار پائے ہیں اور اس ذلت کو سب کے سب اپنے لئے فخر سمجھتے تھے خاص کر سامراجیت و استبدادیت نے اسلامی ممالک کے جڑوں کو مضبوطی سے پکڑ رکھا تھا اور اپنے مفاد میں اسے استعمال کرتے تھے اور وہاں کی عوام کو بے حیثیت سمجھتی تھیں۔
انہوں نے وضاحت کی : ان سلامی ممالک میں عوام و حکمرانوں کے ساتھ غلاموں جیسا رویہ برتا جاتا تھا ، ان کو کسی بھی چیز کی آزادی نہیں تھی نہ آزادانہ فکر کر سکتے تھے اور نہ ہی ارادہ آزادی رکھتے تھے کہ اسی زمانہ میں امام حسین علیہ السلام کی اولاد میں سے ایک خدا کا مطیع و فرماں بردار بندہ اپنے وظیفہ شناسی کے تحت ان مظالم کے خلاف آواز اٹھاتا ہے اور نور کی شعاع پورے عالم اسلام پر چھا جاتا ہے ۔
القرآن سینٹر پاکستان کے سربراہ نے بیان کیا : امام خمینی (رح) نے آواز بلند کی نہ شرقی نہ غربی جمہوری اسلامی ، کسی بھی مسلمانوں کو کسی بھی سامراجیت کے زیر سایہ خفت و ذلت کی زندگی نہیں گزارنی ہے ہر انسان آزاد ہے اور وہ اپنی اسلامی و دینی آزادی کے تحت زندگی گزارنے میں آزاد ہے اور یہی نظریہ اسلام کو امام خمینی (رح) نے ایران میں نافذ کیا جو آج تمام عالم اسلام کے لئے نمونہ ہے اور دشمنان اسلام آج بھی خوف کھا رہے ہیں جس کا ثبوت ایران پر ظالمانہ پابندیاں ہیں ۔
حجت الاسلام سید ذیشان حیدر نے تاکید کرتے ہوئے کہا : امام (رح) کا مظلوم و مستضعفین کے ساتھ ہمدردی نے تمام سامراجیت اور اس کے نوکروں کی نیند حرام کر دی ہے اور جمہوریہ اسلام نظریہ نے بعض عرب ممالک کو دل میں دہشت پھیلا دی ہے کہ ایسا نہ ہو کہ ایک دن میری سلطنت و بادشاہت ختم ہو جائے اور مسلمان اپنی دینی و مذہبی و انسانی آزادگی کے تحت اپنی زندگی آزادانہ گزارنے لگیں ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/