‫‫کیٹیگری‬ :
09 July 2017 - 23:48
News ID: 428934
فونت
آیت الله مکارم شیرازی:
حضرت ‌آیت الله مکارم شیرازی نے طلاب سے اخلاقی مسائل کا خیال رکھنے کی تاکید کرتے ہوئے اظہار کیا : دشمن ان افراد سے استفادہ کرتے ہیں جو کہ طلبہ کے حیسے ہوں تا کہ حوزات علمیہ اور طلاب کی عزت و کرامت کو ختم کریں اس سلسلہ میں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔
حضرت ‌آیت الله مکارم شیرازی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد و مرجع تقلید حضرت آیت‌الله ناصر مکارم شیرازی نے مدرسہ علمیہ بقیہ اللہ تہران کے سربراہ حجت ‌الاسلام دسمی اور ان کے وفد سے ملاقات میں با صلاحیت و محنتی طلاب کی تربیت کی تاکید کرتے ہوئے اہل حوزہ کو علمی میدان میں پر رنگ حاضر رہنے کا مطالبہ کیا ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ آیت نفر سے استفادہ ہوتا ہے کہ علمی جہاد فوجی جہاد سے بلند مقام کا حامل ہے وضاحت کی : قرآن کریم فرماتا ہے سب لوگوں کو میدان جہاد میں نہیں جانا چاہیئے بلکہ بعض لوگ باقی رہیں اور اسلام کے احکامات کو حاصل کریں اور دوسروں تک بیان کریں ۔

مرجع تقلید نے اس بیان کے ساتھ کہ تفقہ تنہا کافی نہیں ہے بلکہ فقہی احکام پر صحیح سے عمل ہونا چاہیئے یعنی انسان کو چاہیئے کہ اپنی معلومات کو معاشرے میں نافذ کرے وضاحت کی : علمی جہاد شہدا و مجاہدین سے اعلی مقام ہے ؛ اس وجہ سے جو شخص علمی جہاد میں شرکت کی ہے ان کو خوش ہونا چاہیئے کہ ان کو خداوند عالم نے ایسی توفیق عطا کی ہے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : اس زمانہ میں ضرورتوں پر توجہ کرنی چاہیئے اور طلاب کو اس کے مطابق تربیت کرنی چاہیئے ؛ کیونکہ پیغمبر ایک موبائل طبیب تھے اور ضروری دوا لوگوں کو دیتے تھے روحانی طبیب کو بھی اس طرح ہونا چاہیئے اور لوگوں کی مشکلات کو حل کرے ۔

حضرت آیت‌الله مکارم شیرازی نے کہا : فقہ و اصول کی تدریس کے ساتھ ساتھ ضروری ہے کہ روزانہ کی ضروری مسائل سے با خبر ہوں خاص کر شبہات کا جواب دیا جائے ، بہت سارے شبہات قدیمی ہیں لیکن اس پر نئے لباس پہنا دیا جاتا ہے ؛ صحیح ہے کہ مرسوم حوزوی دروس کو پڑھنا چاہیئے لیکن شبہات کا جواب بھی ضروری ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : طلاب کو چاہیئے کہ قلم و بیان کے اسلحے سے لیس رہیں اور علمی و ضروری استفادہ فنون جلسات میں اپنی علمی بناد کی مضبوطی کے لئے شرکت کریں اور مقالہ لکھیں ؛ کیوں کہ آج کل بغیر علمی بنیاد و معلومات رکھنے کے کوئی کام آگے نہیں بڑھتا ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے کہا : وہ عالم دین جو شبہات کا جواب دینے اور مشکلات کو حل نہیں کر سکے تو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہے طلاب کو چاہیئے کہ سائیبر اسپیس کے نقصانات سے با خبر ہو اور اس سے مقابلہ کے طریقے کو بھی جانتا ہو ۔

حضرت آیت‌الله مکارم شیرازی نے اس بیان کے ساتھ  کہ عقیدتی مسائل میں طالب علموں کی علمی بنیاد مضبوط ہونا چاہیئے اور دہشت گردوں و تکفیریوں سے مقابلہ کے لئے علمی طور پر عملی صورت حاصل کی جائے وضاحت کی : اس کے باوجود کہ ایران دہشت گردوں سے مقابلہ میں صف اول ہے لیکن ایران کو دہشت گردوں کی حمایت کا الزام لگایا جا رہا ہے ؛ لیکن سعودی عرب جو کہ تکفیریوں کا حامی ہے اس کو دہشت گردوں سے مقابلہ کرنے والا بتایا جاتا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۶۱۶/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬