رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شھید قائد عارف حسین الحسینی کی انتیسویں برسی کی مناسب سے مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کی طرف سے مدرسہ سلیمانیہ کے ھال میں سیمینار « سفیر نور» کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان ، افغانستان ،ھندوستان اور بنگلادیش کے علماء ، طلاب نیز ایران کی برجستہ شخصیتوں نے شرکت کی ۔
اس پروگرام کا افتتاح تلاوت کلام مجید فرقان حمید سے کیا گیا جس کا شرف معروف قاری سید ابراھیم رضوی حاصل کیا اسکے نعت رسول مقبول اور شعراٗ حضرات نے قائد شھید کے لئے نذرانہ عقیدت پیش کئے۔
سیمینارکےمہمان خصوصی اسلامی جمہوریہ ایران کی مایہ ناز شخصیت اور عالم اسلام کے عظیم دانش مند استاد حسن رحیم پور نے شھید قائد علامہ شہید عارف الحسینی کی زندگانی پربہترین انداز میں گفتگو فرمائی۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ شہید ایک ھمہ گیر شخصیت کے مالک تھے ہمیں انکی سیرت پرعمل کرنا چاہئے کہا: شہید کو امام خمینی رہ کی معرفت اس دور میں تھی جب عالم اسلام کے بڑے بڑے عالم امام خمینی کے مخالف تھے، شہید نے عراق اور ایران کی حکومتوں کے خلاف امام کی آواز پر لبیک کہی اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں اور حوذہ علمیہ نجف اور حوزہ علمیہ قم سے امام خمینی رضوان اللہ کی حمایت کے جرم میں نکال دیا گیا لیکن شہید امام کی راہ سے دست بردار نہ ہوئے اور اپنی زندگی کے اخری لمحات تک اس راہ کے راہی رہے، اور اسی راہ میں انکی شہادت ہوئی کیونکہ یہ راہ خدا کی راہ ہے اور ائمہ ھدی کی راہ ہے ۔
سیمینار کے آخری مقرر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ حجۃ الاسلام ڈاکٹرسید شفقت حسین شیرازی نے شہید قائد کی شخصیت پر روشنی ڈالی ۔
پروگرام کے آخر میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کے جنرل سیکرٹری حجۃ الاسلام عقیل حسین خان کے ساتھ سیمینار کے شرکاٗ نے اظہار یکجہتی کیا ۔
واضح رہے حجۃ الاسلام عقیل حسین خان ایک سال بے جرم قید و بند کی صعوبتیں جھیلنے کے بعد گزشتہ دنوں رہا ہوئے ہیں۔
اسی طرح خواہر زینب کبری آزاد کو شہید قائد کی زندگی پر فارسی زبان میں کتاب لکھنے پر حوصلہ افزائی انعام سے نوازا گیا۔/۹۸۸/ ن۹۲۲ /۴۱۲