‫‫کیٹیگری‬ :
21 August 2017 - 23:32
News ID: 429548
فونت
حزب اللہ لبنان کے سینئر رکن :
حزب اللہ لبنان کے سیاسی کونسل کے سربراہ نے حق الناس کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : شہدا کے تمام گناہ سوائے حق الناس کے بخش دئے جائے نگے ۔
حجت الاسلام سید ابراهیم امین السید

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیاسی کونسل کے سربراہ حجت الاسلام سید ابراهیم امین السید نے مرکزی و شہری کونسل کے سربراہوں سے ملاقات میں حکام سے عوام کے مفاد و مصالح کی فکر کرنے کی تاکید کی ہے اور کہا : افسوس کی بات ہے عوام کے احترام نہ کرنے کی ذہنیت اور ملک میں چوری ہر ممکن شکل میں لبنان پر حاکم ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : بہت ہی افسوس اور بری بات ہے کہ شام ۶ سال تک بحران و ویرانی اور جنگ برداشت کرنے کے با وجود یہ قدرت رکھتا ہے کہ آدھے لبنان کو بجلی مہیہ کرائے لیکن لبنان برسوں کے بعد بھی اپنے بجلی کی مشکل حل نہیں کر سکا ۔

مقاومت لبنان کے سینئر رکن نے تاکید کی ہے کہ بجلی اہم منابع ہے جس کی چوری ہو رہی ہے اور اس کے مطابق لبنان بجلی کی شدید ضرورت کے با وجود ۵۰۰ میگا بائیت بجلی شام سے نہایت کم قیمت پر دستیا ب ہونے پر دوری اختیار کر رہا ہے ۔ یہ مسئلہ شہریوں کے احترام کا نہیں ہے بلکہ ان کے حق پر ڈالا ڈالنا اور ان کے حق کو ادا نہیں کرنا ہے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : یقینا شام سے بجلی کا نہ لینا یہ ایک سیاسی وجہ نہیں ہے بلکہ حکام نہیں چاہیتے ہیں کہ عوام کا احترام کریں ان کو سہولت فراہم کریں ۔ دین دار انسان وہ ہے کہ جو عمومی مال کی حمایت کے سلسلہ میں فکر مند ہو نہ یہ کہ عمومی مال پر حارحیت کرے ۔

حجت الاسلام امین السید نے حق الناس کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے کہا : شہید کے خون کا پہلے قطرہ نکلنے پر ہی خداوند عالم اس کے تمام گناہوں سوائے حق الناس کو معاف کر دیتا ہے ۔ خداوند عالم کبھی بھی ظام انسان کو معاف کرنے کے لئے مظلوم انسان پر تحمیل نہیں کرتا ہے یہاں تک کہ عمومی مکان کہ جہان آنے جانے میں مشکلات پیش آئے نماز پڑھنے کو منع کیا ہے اور اس نماز کو باطل جانا ہے ۔

انہوں نے اپنی تقریر کے اختمامی مراحل میں میونسپلٹی کے سربراہان کو خطاب کرتے ہوئے کہا :شہری جو آپ کو ووٹ دیتے ہیں ان کا حق محفوظ رہے کیوں کہ ان کے حق پر کسی بھی طرح کی بے توجہی لوگوں کے حقوق کو مارنا و ڈاکا ڈالنا پے ۔ وہ میونسپلٹی ترقی کرتی ہیں کہ جو انصاف و عدالت اور حق کا خیال رکھے اور شخصی مفاد و مصلحت کو عمومی مصلحت پر مقدم نہ جانے ۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۴۸۶/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬