‫‫کیٹیگری‬ :
20 August 2017 - 17:12
News ID: 429574
فونت
اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ کے ترجمان:
اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ نے کہا : اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ تفتان بارڈر پر زائرین کیساتھ بدسلوکی اور انسانیت کی تذلیل کا جاری ناقابل برداشت سلسلہ بند کیا جائے۔
حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی کے ترجمان نے کہا ہے کہ تفتان بارڈر پر زائرین کیساتھ بدسلوکی اور انسانیت کی تذلیل کا جاری ناقابل برداشت سلسلہ بند کیا جائے۔

انہوں نے کہا : بار بار توجہ مبذول کرانے کے باوجود کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا جا رہا، ہر چند روز بعد ہزاروں زائرین کو کسی نہ کسی بہانے سے روک لیا جاتا ہے، تفتان میں ٹھہرنے کی جگہ نہ اشیائے ضروریہ و علاج و معالجے کی سہولت میسر ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا بیان اشک شوئی سے زیادہ کچھ نہیں۔

انہوں نے کہا : تفتان بارڈر پر آئے روز زائرین کو درپیش مسائل پر ردعمل میں انہوں نے کہا کہ ایران اور عراق جانیوالے زائرین کیلئے کوئٹہ تفتان کا زمینی راستہ سب سے موزوں راستہ ہے، لیکن عوام کو ایک منصوبہ بندی کے تحت پریشان کیا جاتا ہے، تفتان میں قائم پاکستان ہاﺅس میں صرف 200 سے 300 افراد کی رہائش کی گنجائش ہے، لیکن وہاں 3 ہزار اور بعض اوقات اس سے بھی زیادہ افراد کو بھیڑ بکریاں سمجھ کر کئی روز تک محصور کر دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا : جس سے ایک جانب سکیورٹی کی صورتحال درپیش ہوتی ہے تو دوسری جانب اشیائے ضروریہ کی سہولیات بھی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں، موسم کی سختی کی وجہ سے طرح طرح کی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔

انہوں نے کہا : ہم بارہا اس جانب توجہ مبذول کرا چکے ہیں اور اوپر سے نیچے تک ہر سطح پر رابطے کئے ہیں، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی، یہ مسئلہ دن بدن زور پکڑتا جا رہا ہے، عوام کی مشکلات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ زائرین کی توہین ناقابل برداشت ہے، حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھائے، ہمیں اس سلسلے میں لائحہ عمل دینے پر مجبور نہ کیا جائے، آمدہ محرم الحرام اور صفر المظفر کو مدنظر رکھ کر مناسب و سنجیدہ اقدامات اٹھائے جائیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬