کیوں انسانی حقوق کے دعویدار موت کی خاموشی اختیار کر رکھی ہے / مظلوم مسلمانوں کی فریاد پر جلدی سے آگے بڑھنا چاہیئے
نے اسلامی ممالک اور میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام پر ردعمل پیش کرتے ہوئے اس قوم کے حقوق کے دفاع کا مطالبہ کیا ہے ۔
رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله حسین نوری همدانی مرجع تقلید نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں منعقدہ اپنے آج کے فقہ کے درس خارج میں یمن اور اسلامی ممالک کے مظلوم عوام کے قتل عام پر سخت رد عمل پیش کیا ہے ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ سامراجی طاقت اور اس کے ہم نوالہ قوت کے توسط سے قتل عام انجام پا رہا ہے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا : اس وقت میانمار کے مظلوم مسلمانوں کی نسل کشی دیکھ رہے ہیں اور اس سے زیادہ افسوس ناک و غم انگیز یہ ہے کہ انسانی حقوق کے جھوٹے دعویدار اس جنایت کو دیکھ رہے ہیں اور موت کی خاموشی اخیتار کر رکھی ہے ۔
مرجع تقلید نے تاکید کرتے ہوئے کہا : اس وقت اسلامی ممالک کے سربراہان کی اس جرائیم و مظالم کے سلسلہ میں سخت ذمہ داری ہے اور اس مظلوم مسلمانوں کی مدد میں آگے بڑھیں ، میں اس سفاکانہ قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس سلسلہ میں لازم قدم بڑھائیں اور بے گناہ مظلوم مسلمانوں کو درندگی کے جال سے رہا کرنے کی کوشش کریں ۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں سے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ریاست فورسز اور انتہاپسندوں عناصر نے کارروائی کرتے ہوئے ریاست رخائن میں مسلمانوں کے ڈھائی ہزار سے زائد گھر جلا دیئے جس کے نتیجے میں تین ہزار مسلمانوں جاں بحق ہوگئے۔
اقوام متحدہ کے مطابق، تازہ ترین تشدد کے واقعات کی وجہ سے اب تک 87 ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش جا چکے ہیں۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک ۳۴۴/