رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی قزوین سے رپورٹ کے مطابق، قزوین میں ولی فقیہ کے نمائندہ حجت الاسلام والمسلمین عبد الکریم عابدینی نے آج ظھر سے قبل طلاب کی عمامہ گزاری کے پروگرام میں جو قزوین کی مسجد النبی میں منعقد ہوا ، یوم ولادت حضرت امام علی النقی اور عید غدیر کی مبارکباد پیش کی اور طلاب کو ان کے وظائف کی جانب اشارہ کیا اور کہا: طلاب کی پہلی ذمہ داری دینی معارف و حقائق کی تعلیم ہے لہذا طلاب اپنی پوری توانائی کے ساتھ علم دین حاصل کرنے کی کوشش کریں ۔
انہوں نے طلاب کی دیگر ذمہ داریوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: تذکیہ نفس طلاب کی دیگر ذمہ داری ہے ، طلاب اپنے نفس کی طھارت کے ساتھ ساتھ لوگوں کے دلوں کو بھی شرک ، کینہ ، جھوٹ ، ظلم و زیادتی اور برائیوں پر پاک کریں ۔
قزوین میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے یہ کہتے ہوئے کہ آیات و روایات میں ان دو وظائف کی بیحد تاکید کی گئی ہے کہا: تعلیم اور تذکیہ نفس خدا اور وحی الھی کے مطابق ہونا چاہئے جیسا کہ خداوند متعال نے سورہ جمعہ میں فرمایا کہ تعلیم ، تذکیہ نفس اور حکمت کی تعلیم رسول اسلام(ص) کے دوش پر رکھی گئی ہے ، حکمت وہ چیز ہے جو موجودہ علوم اور وحی الھی کی بنیادوں پر استوار علوم میں فرق قائم کرتی ہے ۔
انہوں نے انسان کے اندر حکمت کے آنے کے راستوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: روایتوں میں آیا ہے کہ اگر کوئی چالس روز و شب خود کو خدا کے لئے مخصوص کردے اور گناہوں سے دور ہو تو اس کے لئے حکمت کے در کھل جاتے ہیں ، انسان اس عظیم سرمایہ کے ذریعہ دوسروں کی تعلیم و تذکیہ میں اثر انداز ہوسکتا ہے ۔
صوبہ قزوین کے امام جمعہ نے تبلیغ ، علماء و طلاب کا اہم وظیفہ بتایا اور کہا: فقط وہی لوگ دین اسلام کی تبلیغ کرسکتے ہیں جن کے دل میں خدا کا خوف ہو اور وہ اس کے سوا کسی سے بھی نہیں ڈرتے ۔
حجت الاسلام والمسلمین عابدینی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ تبلیغ میں ایک قسم خوف موجود ہے کہا : خداوند متعال نے جب اپنے اہم ترین امر کی تبلیغ کی ذمہ داری رسول(ص) کو سونپی تو فرمایا کہ آپ میرا حکم لوگوں تک پہونچا دیجئے کہ اگر آپ نے اسے نہیں پہونچایا تو گویا کچھ بھی نہیں کیا اور خداوند متعال آپ کو دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھے گا ۔
انہوں نے آخر میں کہا: تبلیغ کی ہی بنیاد پر رسول(ص) نے واقعہ غدیر کی بنیاد رکھی کہ جو اُس دور کا سب بڑا اجتماع تھا ، اس واقعہ میں رسول اسلام(ص) نے حضرت امام علی علیہ السلام کو اپنا جانشین معین کیا اور تمام ان لوگوں کے لئے جو دین اور تعلیم کے نشر کرنے مصروف ہیں ان کے لئے دعائے خیر کی ، لہذا آج حوزہ علمیہ اور دینی معاشرے کی توفیق رسول اسلام(ص) کی دعا کا نتیجہ ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۵۶۱