رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر حجت الاسلام حافظ سید ریاض حسین نجفی نے علی مسجد جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاﺅن لاہور میں علم کی اہمیت اور فضیلت بیان کرتے ہوئے کہا کہ علم کی بدولت تمام کائنات انسان کیلئے مسخر کر دی گئی ہے، سمندر، پہاڑ، زمین اور فضائیں انسان کے اختیار میں دے دی گئی ہیں۔ پہلی وحی میں اقراء یعنی علم کی طرف واضح اشارہ ہے۔
انہوں نے وضاحت کی : قرآن مجید میں قلم، دوات اور سطر کی قسم کھائی گئی ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم اور ان کے اہلبیت ؑنے ہر دور میں علم کی ترویج پر خصوصی توجہ دی، امام جعفر صادق علیہ السلام نے اپنی بین الاقوامی یونیورسٹی میں فقط مسلمانوں ہی کو نہیں بلکہ غیر مسلموں کو بھی اپنے چشمہء فیض سے سیراب کیا، خدا کو نہ ماننے والے بھی آپ سے علم حاصل کرتے جنہیں اس دور میں دہریے کہا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا : امام علیہ السلام اپنے شاگردوں کو تاکید فرماتے تھے جو علم حاصل کریں، لکھ لیں تاکہ آپ کے اور آئندہ نسلوں کے کام آئے۔ امام کے اس فرمان پر عمل کے نتیجہ میں محدثین و فقہاء نے علوم اسلامی کو ہم تک پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ علم فقط تسخیر کائنات اور مادی ترقی کیلئے ہی نہیں بلکہ اصلاح نفس یعنی معنوی، روحانی ترقی کیلئے بھی لازم ہے۔ اعلان اسلام کے 600 سال بعد تک غیر مسلم، مسلمانوں سے علم حاصل کرتے رہے اور ترقی کی منزلیں طے کرتے رہے مگر افسوس اس کے بعد مسلمان داخلی مسائل میں الجھ کر رو بہ زوال ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ قرآن مجید کی روزانہ تلاوت کی ویسے تو تاکید ہے ہی لیکن بعض سورتوں کو روزانہ کے معمولات میں شامل کرنے کا کہا گیا ہے تاکہ ہر روز ان میں بیان کردہ مطالب پرغور و فکر کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نماز فجر کے بعد سورہ یاسین، نماز ظہر کے بعد سورہ النباء، نماز عصر کے بعد سورہ العصر، نماز مغرب کے بعد سورہ واقعہ اور عشاء کے بعد سورہ الملک کی تلاوت کا حکم ہے لیکن ان کے ترجمہ پر غور کرنا ضروری ہے۔
حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ انسان ہر شب جب سورہ واقعہ کی تلاوت کرے گا تو قیامت کا ذکر پڑھ کر موت کی طرف متوجہ ہوگا اور اس کی تیاری کرے گا، امیر المومنین علی علیہ السلام کا فرمان ہے، انسان کا ہر سانس موت کی طرف ایک قدم ہے۔
انہوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی کرپشن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چند عشرے قبل کے حکمران مالی بدعنوانی میں ملوث نہ تھے۔ صدر پاکستان سکندر مرزا اتنے بڑے منصب سے سبکدوشی کے بعد بیرون ملک ہوٹل منیجر کی حیثیت سے کام کرتے رہے۔ آرمی چیف جنرل محمد موسیٰ ذاتی مکان تک نہ بنا سکے، لیکن آج جو بھی کسی حکو متی منصب تک پہنچ جاتا ہے، اس کی نسلیں کھاتی رہتی ہیں۔ قومی دولت کی لوٹ مار نہیں ہونی چاہیے یہ عوام کی امانت ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/