رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند دن سے عراق کے جنوبی اور وسطی علاقوں کو مٹی کے شدید طوفان اور شدید موسم نے گھیر رکھا ہے اور اسی موسم میں اربعین امام حسین (ع) کے احیاء کے لیے کئی ملین افراد پیدل کربلا کی جانب جا رہے ہیں ۔
یہ طوفان شاید یہ سمجھتا تھا کہ اس کی شدت و طاقت عشقِ حسینی کے طوفان سے بڑھ کر ہے لیکن کربلا کی جانب پیدل بڑھتے ہوئے زائرین اور ان کی خدمت میں مشغول اہل مواکب نے عملی طور پر ثابت کر دیا کہ عشق حسینی کا طوفان ہر سونامی سے ٹکرانے اور اپنی منزل تک بغیر کسی توقف کے بڑھنے کی طاقت رکھتا ہے ۔
اس شدید طوفان کے باوجود نہ تو زائرین کے سفر پر کوئی فرق پڑا اور نہ ہی اس سے اہل مواکب کی بہترین خدمات میں کوئی کمی آئی۔
کربلا کی جانب جانے والے تمام راستے اس شدید موسم میں بھی زائرین سے بھرے ہوئے ہیں اور اہل مواکب دن رات انھیں ہر طرح کی سروس فراہم کر رہے ہیں۔
بیشک امام حسین(ع) کی محبت ایک آگ ہے جو ہر باضمیر انسان کے دل میں روشن ہے دنیا کی کوئی طاقت اس کی حرارت کو کم نہیں کر سکتی بلکہ ہر مخالف ہوا اس کی شدت میں اضافہ کر دیتی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/