‫‫کیٹیگری‬ :
16 November 2017 - 09:58
News ID: 431830
فونت
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان :
حوزہ علمیہ کے استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ملک و ملکوت میں بے نظیر ہیں بیان کیا : رسول گرامی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اسی طرح خشوع اور تقوا میں بھی پوری دنیا اور پوری تاریخ میں بے مثال ہیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد حجت الاسلام والمسلمین حسین انصاریان نے گذشتہ شب بنی فاطمہ (س) انجمن میں منعقدہ تقریب کے درمیان تقریر کرتے ہوئے کہا : پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ملک و ملکوت میں بے نظیر ہیں اور اسی طرح خشوع اور تقوا میں بھی پوری دنیا اور پوری تاریخ میں بے مثال ہیں ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : خداوند عالم نے سورہ مبارکہ اسراء میں فرمایا ہے : اس عالم ہستی میں کوئی موجود نہیں ہے مگر یہ کہ اس دو عالم کا پرودگار جو کہ ہر طرح کے عیب و نقص سے خالی ہے اس کی حمد و ثنا کرے ، آپ لوگ موجوات کی تسبیح کو درک نہیں کرتے ہیں ؛ انسان کہ جس کا وجود محدود ہے وہ اپنے محدود وجود کی وجہ سے اس عالم کے مخلوق سے رابطہ قائم نہیں کر سکتا ہے تا کہ ان کی تسبیح گوئی و خداوند عالم کی حمد و ثنا کو مشاہدہ کر سکے ۔

حجت الاسلام والمسلمین انصاریان نے اس بیان کے ساتھ کہ تمام مخلوقات شعور رکھتے ہیں بیان کیا : خداوند عالم فرماتا ہے : عالم ہستی کے تمام موجودات نماز و تسبیح پڑھتے ہیں ؛ اس نورانی کلام کے مطابق عالم کے تمام مخلوقات جاہلانہ فعل کو انجام دینے سے مبرا ہیں ۔

حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد نے نور کو خداوند عالم کے مخلوقات میں سے جانا ہے اور بیان کیا : نور بھی الہی کلام کے مطابق تسبیح و نماز پڑھتے ہیں ، خداوند عالم فرماتا ہے : میں نے تمام موجودات کو بات کرنے کی صلاحیت عطا کی ہے ۔

قرآن کریم کے مفسر نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے کلام سے استناد کرتے ہوئے بیان کیا : حضرت اپنے وجودی خلقت کے سلسلہ میں جناب سلمان سے فرمایا : خداوند عالم نے مجھ کو اپنے نور سے خلق کیا ہے اور مجھے خلق کرنے کے بعد اپنی عبادت کے لئے مجھ کو دعوت دی اور میں نے خداوند عالم کے درخواست کو بغیر ذرہ برابر تاخیر کے انجام دیا ؛ انسان کی اطاعت جس حد تک زیادہ ہوگی اس کی اہمیت اسی حد تک زیادہ ہوگی ۔

مشہور خطیب و بزرگ عالم دین نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جناب سلمان سے گفت و گو میں فرمایا : خداوند عالم نے میرے نور سے علی (ع) و فاطمہ (س) کو خلق کیا اور ان لوگوں نے بھی خداوند عالم کے طرف سے دی گئی دعوت کو بجا لائے اور اس کے بعد ان دو نور سے حسن (ع) و حسین (ع) کو خلق کیا اور ان لوگوں نے بھی خداوند عالم کی عبادت میں مشغول ہوئے ۔

حجت الاسلام والمسلمین انصاریان نے بیان کیا : رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے جناب سلمان سے بیان کرتے ہوئے فرمایا : اسی لحظہ ہم پنجتن کا نام بارگاہ الہی نے اپنے نام پر رکھا اور اس قدر حسین (ع) کا نور شدید تھا کہ خداوند عالم نے دوسرے نو اماموں کو ان کے نور سے خلق کیا ؛ اس رویت کے مطابق خداوند عالم نے کسی بھی موجود کو خلق کرنے سے پہلے اولیاء الہی کو خلق کیا ہے ۔

انہوں نے اس اشارہ کے ساتھ کہ اس عالم دنیا میں کوئی بھی پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اندازہ خداوند عالم کی بارگاہ میں خاشع نہیں ہے بیان کیا : پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم خداوند عالم کے مخلوق میں سب سے زیادہ تقوا والے تھے اور کوئی بھی الہی فرمان کی اطاعت میں ان سے زیادہ قوی موجود نہیں ہے ، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے خداوند عالم کی اطاعت کا طریقہ لوگوں کے لئے عمل کر کے بیان کر دیا ۔/۹۸۹/ف۹۷۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬