رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے سعودی عرب میں 39ملکی امریکی سرپرستی میں سعودی اتحاد کے اجلاس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ 39رکنی امریکی زیر سایہ مسلکی فوجی اتحاد میں پاکستان کا شامل ہونا ملک کو ایک اور دلدل میں دھکیلنے کی سازش کا حصہ ہے جس سے ریاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک میں خارجہ پالیسی بنانے والے ماضی کے اقدامات سے سبق سیکھیں، قوم تا حال افغان وار کا قرض اتار رہی ہے، ملک کے سیاسی مذہبی جماعتیں اس متنازع اتحاد سے پاکستان کو باہر نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہم پاکستان میں مشرق وسطی کے پراکسی وار کو ایمپورٹ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے، یمن کے مظلوم عرب مسلمان بچوں عورتوں اور بے گناہوں کے قاتل سعودی اتحاد سے مسلم امہ کو خیر کی توقع رکھنے والے افغان وار کے نتائج کو سامنے رکھیں،امریکہ اور اسرائیل اسی مسلکی اتحاد کے ذریعے مسلم امہ کو تقسیم کرنے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں داعش کے خالق امریکی اتحادیوں کی شکست کے بعد 39 رکنی مسلکی اتحاد شیطانی قوتوں کا دوسرا حربہ ہے، پاکستان کی بقا و سلامتی کا تقاضہ ہے وہ ایسے فرقہ وارانہ اتحاد سے دور رہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/