
«مَوتُ العالِمِ مُصیبَهٌ لاتُجبَرُ و ثُلمَةٌ لاتُسَدُّ و هُوَ نَجمٌ طـمِسَ، و مَوتُ قَبیلَةٍ أیسَرُ مِن مَوتِ عالِمٍ»
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دہلی کے امام جمعہ اور حوزہ علمیہ دہلی کے سربراہ و مجلس علماء ہند کے سرپرست حجت الاسلام سید علی تقوی کا آج دہلی میں کہولت سنی اور مریض ہونے کی وجہ سے آج صبح انتقال ہو گیا ہے ۔
وہ ہندوستان کے ایک مشہور و معروف عالم دین تھے جنہوں نے اسلام کی خدمت میں اپنی زندگی گزار دی، وہ ایک با تقوا عالم دین میں سے تھے ، مرحوم طلاب و ضرورت مند افراد کی با خلوص تعاون کرتے تھے ۔
مرحوم ہندوستان سے تعلیمی فراغت کے بعد اعلی تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے نجف اشرف کے لئے مشرف ہوئے اور اپنے زمانے کے جید مراجع کرام اور آیات عظام سے حصول علم کے بعد ہندوستان تشریف لائے ۔
ہندوستان میں انہوں نے منبرومحراب سے قومی خدمات میں اہم حصہ لیا اور ہر تحریک سے وابستہ رہے۔
مولانا مرحوم نے پچاس سال سے بھی زیادہ عرصہ تک کشمیری گیٹ واقع شیعہ جامع مسجد میں امام جمعہ کے فرائض انجام دیے ۔ مولانا مرحوم دہلی ، نواح دہلی اور ہندوستان کی تمام مذہبی و سماجی تحریکوں سے وابستہ رہے ۔ خاص طور پر دہلی میں قومی و ملی مسائل کو حل کرنے میں مرکزی کردار ادا کرتے رہے ۔ انکی بے لوث خدمات اور ایثار کی بنیاد پر عوام میں بیحد مقبولیت اور انکی شخصیت کا احترام تھا۔
یقینا وہ اذا موت العالم موت العالم کے مصداق تھے آپ کی علمی و تبلیغی اور ضرورت مندوں کی خدمت کی کمی صرف دہلی نہیں بلکہ تمام ہندوستان کو محسوس ہوگی ۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/